ملک میں لاک ڈاؤن کا تیسرا ہفتہ جاری ہے۔ ایسی صورت میں کچھ افراد دو وقت کے کھانے کا انتظام بھی نہیں کر پارہے ہیں۔ سونی پت میں مزدوروں کے اہل خانہ کو کہیں سے راشن نہیں مل رہا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ حکومت اور سماجی ادارے لوگوں کو کھانا مہیا نہیں کرارہے ہیں، لیکن معلومات کی کمی اور سرکاری اسکیموں کی کچھ کوتاہیوں کی وجہ سے یہ لوگ سہولیات سے محروم ہیں۔
تین ہفتوں سے گھروں میں ملازمت کے بغیر بیٹھے ہوئے لہراڑا گاؤں کے مزدوروں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں کام نہیں مل رہا ہے۔ ابتدا میں انہوں نے قرض مانگ کر کام چلایا، لیکن اب لوگ قرض بھی نہیں دے رہے۔ انیل جو یوپی سے تعلق رکھتے ہیں مزدور کی حیثیت سے کام کرتے ہیں لیکن آج کل کام نہ ہونے کی وجہ سے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شیلا جو بہار میں رہتی ہیں ان کا بھی کچھ ایسا ہی مسئلہ ہے۔ اتراکھنڈ کے چندر اور یوپی کے تیجپال بھی چٹائیاں بنانے کا کام کرتے ہیں، ان کا کام بھی بند ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل کچھ تنظیمیں ان کے گھر کھانا لائی تھیں لیکن اب کوئی نہیں آرہا ہے۔