ETV Bharat / city

سرجے والا نے بی جے پی۔جے جے پی پر تنقید کی - ہریانہ کی 90رکنی اسمبلی کے لیے

کانگریس نے ہریانہ میں بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) اور جن نائک جنتاپارٹی (جے جے پی) کی مخلوط حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کی ہوس میں تشکیل دی گئی حکومت میں شامل دونوں پارٹیوں کو مبارک باد۔

رندیپ سنکھ سرجے والا
author img

By

Published : Oct 27, 2019, 6:46 PM IST

کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اتوار کو ٹویٹ کیا، 'اقتدار کی ہوس اور اصولوں کی چتا پر تشکیل دی گئی ہریانہ کی نئی بی جے پی جے جے پی حکومت کو مبارک باد۔'

انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب امید ہے کھٹر حکومت میں کروڑوں روپے میں فروخت ہوئے پیپروں کی جانچ ہوگی۔ حکومت کی سرپرستی میں چل رہے چٹا اور نشے کے کاروبار کی جانچ ہوگی۔ ہریانہ جلانے والے بھائیوں کی جانچ ہوگی۔

واضح رہے کہ ہریانہ کی 90رکنی اسمبلی کے لیے 24 اکتوبر کو آئے نتائج میں کسی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ گزشتہ بار واضح اکثریت کی حکومت بنانے والی بی جے پی کو اس بار سب سے زیادہ 40 سیٹیں ملیں۔ کانگریس کو 31 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا جبکہ جے جے پی کو 10 سیٹیں ملی تھیں اور آٹھ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ بی جے پی اور جے جے پی نے مخلوط حکومت بنانے کا فیصلہ کیا اور مسٹر کھٹر نے آج دوسری بار وزیراعلی کے عہدے کا حلف لیا۔

کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اتوار کو ٹویٹ کیا، 'اقتدار کی ہوس اور اصولوں کی چتا پر تشکیل دی گئی ہریانہ کی نئی بی جے پی جے جے پی حکومت کو مبارک باد۔'

انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب امید ہے کھٹر حکومت میں کروڑوں روپے میں فروخت ہوئے پیپروں کی جانچ ہوگی۔ حکومت کی سرپرستی میں چل رہے چٹا اور نشے کے کاروبار کی جانچ ہوگی۔ ہریانہ جلانے والے بھائیوں کی جانچ ہوگی۔

واضح رہے کہ ہریانہ کی 90رکنی اسمبلی کے لیے 24 اکتوبر کو آئے نتائج میں کسی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ گزشتہ بار واضح اکثریت کی حکومت بنانے والی بی جے پی کو اس بار سب سے زیادہ 40 سیٹیں ملیں۔ کانگریس کو 31 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا جبکہ جے جے پی کو 10 سیٹیں ملی تھیں اور آٹھ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ بی جے پی اور جے جے پی نے مخلوط حکومت بنانے کا فیصلہ کیا اور مسٹر کھٹر نے آج دوسری بار وزیراعلی کے عہدے کا حلف لیا۔

Intro:جہاں پورے ملک میں ڈول کو سان بان کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہیں اور ہر مذہب سے وابستہ لوگ اس کا استعمال  مختلف تہواروں میں کرتے ہیں لیکن اسے جڈۓ کاریگر دو وقت کی روٹی کے لئے ایک جگہ سے دوسرے جگہ پر ڈول بنانے کے لئے جاتے ہیں پھر بھی انہیں ڈر رہتا ہیں کہ سرکار انہیں فوٹ پاتھ پر بیٹھنے دے یا نہیں جبکہ مرکزی و ریاستی سرکار نے کاریگروں کے لئے کئ فلائی اسکیمیں کا اعلان کیا لیکن زمینی سطع پر وہ اسکیمیں دکھائینہیں دے رہی ہیں جو سرکاری دفاتر کی فائلوں میں ہی محدود ہے 



 ریاست جموں کشمیر کی  سرمائی دارالحکومت جموں کے پریم نگر علاقے میں  بیرون ریاست سے آئے ہوئے ڈول بنانے والے کاریگر فٹ پاتھ پر بیٹھ کر کر ڈول بناتے ہیں اور وہی فٹ پاتھ پر رات کو سوتے بھی ہیں لیکن انہیں چوبیس گھنٹے اس بات کا ڈر رہتا ہیں کہ پولیس ان کو اس فٹ پاتھ پر بھی بیٹھنے کے لئے جگہ نہ دے۔ مشرقی ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی ضلع سے آۓ ہوے کاریگروں کا کہنا ہیں کہ وہ چالیس سالوں سے ڈول بنانے کا کام کرتے ہیں  


   اترپردیش کے بارہ بنکی  ضلع سے تعلق رکھنے والے ناظر حسین نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈول بنانے سے ہم دو وقت کی روٹی کھاتے ہیں اور کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتے ہیں لیکن سرکار کی طرف سے کسی بھی قسم کا مدد نہیں ملتا ہیں جبکہ منسٹر بھی ہمارے پاس آتے ہیں اور یہ کہہ کر چلے جاتے ہیں کہ مکان بنا کے دیے گئے اور مالی امداد بھی لیکن آج تک ہمیں کچھ نہیں ملا جس طرح ہم فوٹ پاتھ پر بیٹھے ہیں ابھی اگر پولیس والا ڈنڈا لیکر آتا ہیں تو ہمیں یہ کہکر بگادیے گا کہ تم لوگ ہیاں گندگی ڈال رہیے ہوں ۔


اور ایک کاریگر اجازت علی کا کہنا تھا کہ ڈول بنانے کا کام ہمارا خاندانی پیسا ہیں جو ہم کام کررہے ہیں اب ہمارے بچے بھی یہ کام کریں  گۓ ہمیں اسے زیادہ قمائ نہیں ہوتی لیکن  ایک ڈول بنانے سے 100 روپیہ کی کمائ ہوتی ہے جسے ہمرا گزارا ہوتا ہیں اب ہم فٹ پاتھ پر بیٹھے ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست جموں کشمیر میں پچھلے دو مہینوں سے حالات ناخوشگوار ہونے کی وجہ سے ان کے کام پر برا اثر پڑتا ہیں




Body:please find the visuals and bytes from urdu input group


Conclusion:جہاں پورے ملک میں ڈول کو سان بان کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہیں اور ہر مذہب سے وابستہ لوگ اس کا استعمال  مختلف تہواروں میں کرتے ہیں لیکن اسے جڈۓ کاریگر دو وقت کی روٹی کے لئے ایک جگہ سے دوسرے جگہ پر ڈول بنانے کے لئے جاتے ہیں پھر بھی انہیں ڈر رہتا ہیں کہ سرکار انہیں فوٹ پاتھ پر بیٹھنے دے یا نہیں جبکہ مرکزی و ریاستی سرکار نے کاریگروں کے لئے کئ فلائی اسکیمیں کا اعلان کیا لیکن زمینی سطع پر وہ اسکیمیں دکھائینہیں دے رہی ہیں جو سرکاری دفاتر کی فائلوں میں ہی محدود ہے 



 ریاست جموں کشمیر کی  سرمائی دارالحکومت جموں کے پریم نگر علاقے میں  بیرون ریاست سے آئے ہوئے ڈول بنانے والے کاریگر فٹ پاتھ پر بیٹھ کر کر ڈول بناتے ہیں اور وہی فٹ پاتھ پر رات کو سوتے بھی ہیں لیکن انہیں چوبیس گھنٹے اس بات کا ڈر رہتا ہیں کہ پولیس ان کو اس فٹ پاتھ پر بھی بیٹھنے کے لئے جگہ نہ دے۔ مشرقی ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی ضلع سے آۓ ہوے کاریگروں کا کہنا ہیں کہ وہ چالیس سالوں سے ڈول بنانے کا کام کرتے ہیں  


   اترپردیش کے بارہ بنکی  ضلع سے تعلق رکھنے والے ناظر حسین نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈول بنانے سے ہم دو وقت کی روٹی کھاتے ہیں اور کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتے ہیں لیکن سرکار کی طرف سے کسی بھی قسم کا مدد نہیں ملتا ہیں جبکہ منسٹر بھی ہمارے پاس آتے ہیں اور یہ کہہ کر چلے جاتے ہیں کہ مکان بنا کے دیے گئے اور مالی امداد بھی لیکن آج تک ہمیں کچھ نہیں ملا جس طرح ہم فوٹ پاتھ پر بیٹھے ہیں ابھی اگر پولیس والا ڈنڈا لیکر آتا ہیں تو ہمیں یہ کہکر بگادیے گا کہ تم لوگ ہیاں گندگی ڈال رہیے ہوں ۔


اور ایک کاریگر اجازت علی کا کہنا تھا کہ ڈول بنانے کا کام ہمارا خاندانی پیسا ہیں جو ہم کام کررہے ہیں اب ہمارے بچے بھی یہ کام کریں  گۓ ہمیں اسے زیادہ قمائ نہیں ہوتی لیکن  ایک ڈول بنانے سے 100 روپیہ کی کمائ ہوتی ہے جسے ہمرا گزارا ہوتا ہیں اب ہم فٹ پاتھ پر بیٹھے ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست جموں کشمیر میں پچھلے دو مہینوں سے حالات ناخوشگوار ہونے کی وجہ سے ان کے کام پر برا اثر پڑتا ہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.