پنجاب ریاستی کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھ طویل رسہ کشی کے بعد امریندر سنگھ نے ہفتہ کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد سے ہی وزیراعلی کون ہوں گے اس پر سب کی نگاہیں ہیں۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں وزیراعلی کے نام پر فیصلہ نہیں ہوسکا، بلکہ اس پر تذبذب برقرار ہے۔
امبیکا سونی نے وزیراعلی بننے سے انکار کردیا ہے۔ ہوٹل میں ہریش راوت، اجے ماکن اور نوجوت سنگھ سدھو ٹھہرے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق کانگریس صدر اور امریندر سنگھ کے قریبی سنیل جاکھڑ وزیراعلی کی دوڑ میں آگے چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ نوجوت سنگھ سدھو، پرتاپ باجوہ اور سکھ جندر سنگھ رندھاوا کا نام بھی شامل ہیں۔
حالانکہ پنجاب کا وزیراعلی کون ہوگا اس کا حتمی فیصلہ سونیا گاندھی ہی لیں گی۔
مزید پڑھیں: امریندر کا استعفیٰ پنجاب میں کانگریس کی کارکردگی کے ناکامی کا اعتراف: بادل
سدھو کا تعلق پاکستان سے ہے، ان کا وزیر اعلیٰ بننا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے: امریندر
کانگریس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پارٹی ہائی کمان سدھو کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس کے ساتھ ہندو اور دلت برادری کے دو نائب وزیراعلیٰ ہوں گے یا ان برادریوں میں سے کسی ایک کو نائب وزیراعلیٰ اور دوسری برادری میں سے کسی کو ریاستی کانگریس کمیٹی کا چیئرمین بنایا جا سکتا ہے۔
تاہم، امریندر سنگھ نے سدھو کے نام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ان پر پاکستان سے روابط کا الزام لگایا اور کہا کہ اگر وہ وزیراعلیٰ بن گئے تو پنجاب کا بیڑہ غرق ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ کیپٹن امریندر سنگھ نے اتوار کے روز دیر رات گورنر سے ملاقات کر کے وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔