یہ پہلا شاٹ، یہ دوسرا، یہ تیسرا اور بس یہ شاٹ جاری ہے۔۔۔
اس بچے نے یہ ثابت کردیا کہ جنون کی کوئی عمر نہیں ہوتی ہے۔ عمر صرف ڈھائی برس ہے اور اگر اتنے کم وقت میں ایسا جذبہ ہو تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ابتداء ایسی ہے تو انتہا کیسی ہوگی۔ اتنے کم وقت میں کرکٹ کا ایسا جذبہ شاید کسی نے نہیں دیکھا ہوگا، جس عمر میں بچے صحیح سے بیٹ نہیں پکڑ پاتے اس عمر میں یہ بچہ لمبے لمبے شاٹس لگا رہا ہے۔ یہ بچہ بڑا ہو کر ایک کرکٹر بننا چاہتا ہے۔
یہ بچہ ریاست جھارکھنڈ کے ضلع بوکارو کے چاس بلاک کے تحت بہتانڈ گاؤں باشندہ امیت کمار کا بیٹا ہے۔
صرف یہی نہیں جس عمر میں بچے اپنے نام کو صحیح طریقے سے یاد نہیں رکھتے ہیں، اس عمر میں اس بچے کو کرکٹ کے ٹول کے متعلق مکمل معلومات ہے۔
ڈھائی سالہ بچے جَیَنت کے والد امیت کمار کا کہنا ہے کہ ''جب ہو نو ماہ کا تھا تب سے ہی کرکٹ کا جنون سوار ہے۔ موبائل میں ویراٹ کو بیٹنگ کرتے دیکھا تو بیٹ لینے کی ضد کرنے لگا۔ پھر گھر کے سامنے میدان میں بیٹنگ شروع کردی۔ اب جنون یہ ہے کہ صبح اور شام ایک ایک گھنٹے بلے بازی کرتا ہے۔ اگر اسے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تو کھانا پینا چھوڑ دیتا ہے۔''
بچے کے والد بتاتے ہیں کہ جب یہ پیدا ہوا تھا تو یہ دونوں پیروں سے بے بس تھا اس کا علاج کرایا اور کئی مہینوں تک اس کے پاؤں پر پلستر رہے، آہستہ آہستہ یہ ٹھیک ہوگیا۔
بچے کی ماں جانکی دیوی کا کہنا ہے کہ جب اس نے بولنا شروع کیا تو صرف بیٹ اور گیند ہی بولتا تھا۔
دلچسپ ہے کہ جس عمر میں یہ جذبے کا مطلب نہیں سمجھ سکتا اس کا جنون بہت سارے لوگوں کو اس کا مرید بنا رہا ہے۔ بس ایسے ہی جذبے کسی کو بھی کامیاب بنا سکتے ہیں۔