ضلع بھوپال میں لاک ڈاؤن کے دوران پھنسے یومیہ مزدور اپنے گاؤں جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ہونے کے سبب پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں، مزدوروں کے ساتھ ان کا پورا کنبہ اور چھوٹے بچے بھی سفر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
روزینہ مزدور بھوپال سے 50 کلو میٹر دوری طئے کرنے کے بعد ودیشہ پہنچ گئے ہیں اور کچھ مزدوروں کو مختلف اضلاع میں پہنچنا ہے۔ کچھ مزدور اپنے کنبے کے ساتھ عمریا ضلع جا رہے ہیں تو کچھ ساگر ضلع کے منگاولی جارہے ہیں۔ ابھی ان کارکنوں کو 450 کلومیٹر اور کچھ کو 650 کلومیٹر سفر طئے کرنا باقی ہے۔
یہ مزدور بھوپال کی مختلف نجی کمپنیوں میں کام کرتے تھے ان کا کہنا ہے کہ جب سے لاک ڈاؤن ہوا اس وقت سے وہ پھنس گئے ہیں، راستے میں کئی بار گاڑیوں سے لفٹ مانگنے کی کوشش کی لیکن لفٹ نہ ملنے پر تمام لوگ پیدل ہی اپنے گاؤں کے لیے روانہ ہوگئے۔
مزدور بتاتے ہیں کہ ابتدا میں کھانے کا بھی انتظام کیا جارہا تھا لیکن اب بہت زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی وجہ سے انہیں بھوکے ہی سفر کرنا پڑ رہا ہے۔
مزدوروں کا مزید کہنا ہے کہ جس فیکٹری میں وہ کام کرتے تھے وہ اب مکمل طور پر بند ہے۔ اس کے کھلنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے لہذا ہم اپنے گاؤں جا رہے ہیں۔