مدھیہ پردیش کے 28 اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کا نتیجہ آج سامنے آئے گا لیکن اس کے قبل ہی دونوں بڑی جماعتیں بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس اپنی اپنی جیت کے ساتھ اقتدار سنبھالنے کے دعوے کررہی ہیں۔
ریاست کے 28 اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے ہیں، جن میں سے 25 ایسی سیٹیں ہیں جہاں کے ایم ایل اے کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے جبکہ ایم ایل اے کی موت کی وجہ سے تین مقامات خالی تھے۔ دونوں جماعتوں نے ان انتخابات میں کامیابی کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
دونوں جماعتیں ایگزٹ پول قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں جو نتائج سے قبل آچکے ہیں۔ ایگزٹ پول میں بی جے پی نے کانگریس پر برتری کا مظاہرہ کیا ہے۔ کانگریس کی جانب سے یہ کہا جارہا ہے کہ ایگزٹ پول کے برعکس فتح ان کے کھاتے میں آنے والی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ بی جے پی امیدوار ایگزٹ پول میں دکھائی جانے والی نشستوں کی تعداد سے زیادہ نشستیں جیتیں گے۔
مدھیہ پردیش کی 28 اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج ریاست میں کسی بھی پارٹی کی حکومت بنانے میں اہم ثابت ہوں گے۔ ریاست کے 12 وزراء سمیت کل 355 امیدوار ریاست کی 28 اسمبلی نشستوں کے لئے میدان میں ہیں۔
مدھیہ پردیش کی 230 سیٹوں والی اسمبلی میں فی الحال 107 بی جے پی، 87 کانگریس، دو بی ایس پی، ایک ایس پی اور چار آزاد ایم ایل اے ہیں۔