بھوپال: جمعیت علماء مدھیہ پردیش نے سادھوی پرگیہ کے ان بیان کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مندوں کو دی جانے والی رقومات حکومت مسلمانوں پر خرچ کر رہی ہے تو دوسری طرف ان کے اس بیان کی تائید کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مندوں کو نجی ہاتھ دے دینا چاہیے۔ جمیت علماء ہند کے ریاستی صدر مولانا حاجی ہارون نے کہا کہ جس طرح سے سادھوی نے مذہبی مقامات سے متعلق بیان دیا ہے اسی طرح مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو بھی مسلمانوں کے حوالے کر دینا چاہیے، تاکہ مسلمان ان کی اچھی طرح سے حفاظت کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف مندر سرکاری تحویل سے آزاد ہونی چاہیے بلکہ تمام مذاہب کی عبادت گاہوں، اقلیتی اداروں اور خصوصی طور سے وقف بورڈ کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کرکے متعلقہ مذہب کے لوگوں کے سپرد کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: مالیگاؤں بم دھماکہ : حوالہ کے ذریعہ ملزم اجے راہیکر نے لاکھوں روپے حاصل کئے تھے
بی جے پی جموں و کشمیر کے مزید حصے کرنا چاہتی ہے: محبوبہ مفتی
واضح رہے کہ حال کے دنوں میں بھوپال سے رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ نے مندروں کے پیسے سے اقلیتوں کی کفالت کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے مندروں کو سرکاری تحویل سے آزاد کرنے کا مطالبہ کیا۔