چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی رامسوبرمنیم کی بنچ نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس رہنما کمل ناتھ کی درخواست پر سماعت کررہی ہے، کمل ناتھ نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلینج کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے کمل ناتھ کا نام کانگریس پارٹی کے اسٹار کمپینر کی حیثیت سے منسوخ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے نے کہا کہ کسی کو اسٹار کمپینر کی فہرست سے ہٹانا الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ مہم ختم ہوگئی ہے اور کمل ناتھ کی درخواست غیر موثر ہوگئی ہے، اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ کے پاس اختیار نہیں ، ہم اس معاملے کو جامع انداز میں دیکھیں گے۔
عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کا جواب طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ آپ کو اسٹار کمپینر کی فہرست سے کسی امیدوار کو ہٹانے کا اختیار کس نے دیا ہے؟
کیا آپ الیکشن کمیشن ہیں یا پارٹی رہنما؟ سپریم کورٹ جانچ کرے گی کہ آیا الیکشن کمیشن اسٹار مہم چلانے والے کا نام ختم کرسکتا ہے یا نہیں۔
کمل ناتھ نے کانگریس پارٹی کے اسٹار انتخابی کارکن کی حیثیت کو منسوخ کرنے کے کمیشن کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔
انہوں نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ان کے قانونی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے، انہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے اور اس حکم کو چیلنج کیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کا حق ہے کہ کس کو اسٹار کمپینر کی فہرست میں رکھنا ہے اور کس کو نہیں، الیکشن کمیشن پارٹی کے فیصلے میں مداخلت نہیں کرسکتا۔
الیکشن کمیشن کا فیصلہ اظہار اور نقل و حرکت کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے، الیکشن کمیشن نوٹس دینے کے بعد فیصلہ لے سکتا ہے لیکن یہاں کمل ناتھ کو کوئی نوٹس بھی نہیں دیا گیا۔
اہم بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ کے خلاف ان کے متنازعہ بیانات پر سخت کاروائی کرتے ہوءے کمیشن نے انہیں اسٹار کمپینر کی فہرست سے ہٹا دیا تھا۔
کمل ناتھ نے کچھ دن قبل مدھیہ پردیش حکومت کی وزیر امرتی دیوی کے خلاف بھی قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے امرتی دیوی کو 'آئٹم' قرار دیا اور تنقید کے بعد معذرت کرنے سے بھی انکار کردیا۔
اہم بات یہ ہے کہ مدھیہ پردیش کی 28 اسمبلی نشستوں پر اس ہفتے ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔