ای ٹی وی بھارت اردو نے اپنے پلیٹ فارم سے "ایک شخصیت" پروگرام جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلم طبقے میں ایسی شخصیات جنہوں نے اپنے ساتھ ساتھ قوم کو بھی ایک نئی شناخت دی ہے، ان شخصیات کو منظر عام پر لانے اور آپ تمام قارئین و ناظرین سے انہیں روبرو کرانے کی نئی کوشش شروع کی گئی ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ویسے تو متعدد پولیس افسران نے اپنے اپنے وقت میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں لیکن ڈی آئی جی ارشاد ولی نے جب سے بھوپال کی کمان سنبھالی ہے تب سے بھوپال میں لا اینڈ آرڈر میں کافی بدلاؤ دیکھنے کو ملا ہے۔ اور نظم و نسق کافی بہتر ہوا ہے۔
ڈی آئی جی ارشاد ولی کی پیدائش ریاست بہار کے شہر بھاگلپور میں پانچ جولائی 1978 کو ہوئی۔ آپ کی ابتدائی تعلیم بھاگلپور میں ہی پوری ہوئی۔ آگے کی پڑھائی کے لیے ارشاد ولی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا رخ کیا۔ ارشاد والی سنہ 2003 میں افسر بنے۔ پولیس افسر بننے کے بعد سب سے پہلے ناگالینڈ میں انکی بطور پولیس کپتان (ایس پی) ماموری ہوئ۔۔ بعد ازاں ان کا تبادلہ مدھیہ پردیش میں ہوا۔ فی الوقت انہیں چار اضلاع کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اور اب دارالحکومت بھوپال کی کمان ان کے ہاتھوں میں ہے۔
ارشاد ولی نے پولیس میں رہتے ہوئے جن چیلنجز کا سامنا کیا، اس کا انہوں نے تفصیل کے ساتھ ذکرکیا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سب سے پہلے ہمیں عوام کے درمیان تعلیم کو عام کرنا ضروری ہے۔ ضلع انتظامیہ کے ساتھ ملکر ہی لا اینڈ آرڈر کو درست کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئے لاک ڈاؤن پولیس انتظامیہ کے لیے ایک نیا چیلنج لے کر آیا تھا، جس میں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے لوگوں کو سہولیات پہنچانا ضروری تھا اور ان کے ساتھ تال میل بھی ناگزیر تھا۔ لاک ڈاؤن جس طرح سے لمبے وقت کے لیے چلا اس دوران رمضان کا مقدس مہینہ بھی آیا اور انہوں نے ماہ رمضان میں خود روزہ - نماز کا اہتمام کرتے ہوئے مسلم علاقوں میں بھی ماہ مقدس کے دوران چیزوں کو آسان بنانے میں معاونت کی۔
ارشاد ولی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ منشیات سے دور رہیں، نشہ کسی بھی طرح کا ہو اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں اور خواہ حالات کچھ بھی ہوں قانون کو ہرگز ہاتھ میں نہ لیں۔ پولیس پر اعتماد کریں اور کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ نظر آئے تو پولیس کو اس سے مطلع کریں کیوں کہ یہ اچھے شہری کی شناخت ہے۔