ریاست مدھیہ پردیش کا اسلام نگر شہر نوابوں کا شہر ہے۔ اس شہر کو نوابوں کا کہلانے میں اگر کسی کا ہاتھ ہے تو وہ سردار دوست محمد خان کا۔ سردار دوست محمد خان ایک افغان سردار تھے تھے۔
دوست محمد خان اورنگزیب کی فوج میں شامل تھے، لیکن اورنگزیب کی فوج میں بغاوت ہونے کے سبب انہوں نے بھوپال کا رخ کیا تھا اور یہاں رانی کملا پتی کی مدد کی تھی۔ اس کے بعد یہاں دوست محمد خان نے حکومت کی اور اسلام نگر کو اپنا دارالحکومت بنایا۔ انہوں نے رانی محل اور چمن محل کی بنیاد رکھی۔
اگر ہم رانی محل کی بات کریں تو اسے دوست محمد خان نے حرم کے طور پر تیار کیا تھا۔ اس محل کی تعمیر 7120 میں کروائی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بھوپال کی مشہور ادیبہ ڈاکٹر رضیہ حامد سے خصوصی گفتگو
اسلام نگر میں بنایا گیا یہ رانی محل بہت ہی خوبصورت اور دلکش انداز میں بنایا گیا ہے۔ رانی محل رانیوں کے رہنے کے لیے تھا اس کا کھلا آنگن تیر کمال کی طرح اس کے برآمدے، چھتریاں اور اس میں کی گئی نقاشی بہت دلکش ہے۔ اس محل کو بلوا پتھر، ککیا ایٹوں اور چونے کا استعمال کر بنایا گیا ہے۔
ہندو مسلم آرکیٹیکٹ میں بنا یہ رانی محل اپنی تاریخ کی خوبصورتی سے روبرو کر آتا ہے۔ اسلام نگر ایک لمبے وقت تک بھوپال کا دارالحکومت کی حیثیت سے رہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس شہر کے حکمران بدلے۔ بعد میں جب یہاں بیگمات کا دور حکومت رہا تو اس جگہ کو بیگمات نے اپنی آرام گاہ کی طرح استعمال کیا۔ اب یہ رانی محل آثار قدیمہ کے تحت ہے اور محکمہ آثار قدیمہ اس کا رکھ رکھاؤ کر اس کو اس کی پرانی حالت میں لانے کی کوشش میں لگا ہے۔