ڈگ وجے سنگھ (Digvijay Singh) نے گذشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’نروتم مشرا (Narottam Mishra)، ڈبرا کے بس اسٹینڈ پر کنڈکٹرز سے 20 روپے وصول کرتے تھے تاہم اب وہ کلکٹر اور ایس پی سے پیسے بٹور رہے ہیں، میں انہیں سنجیدگی سے نہیں لیتا جبکہ انہیں ڈبرا بس اسٹینڈ پر کام کرنا چاہئے‘۔
قبل ازیں نروتم مشرا نے ڈگ وجے سنگھ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا تھا کہ ’سنگھ کو کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور پارٹی رہنما راہول گاندھی سے ہوشیار رہنا چاہیے کیونکہ وہ 'رام دھن' Ramdhun گانے پر ان کے خلاف فتویٰ دے سکتے ہیں‘۔
مشرا نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’یہ اچھا ہے کہ 'چاچا جان' اب رام دھن گائیں گے۔ سنگھ کو ایک بات ذہن میں رکھنا چاہئے کہ رام دھن گانے پر سونیا گاندھی جی یا راہل گاندھی جی کو ان کے خلاف فتویٰ جاری نہیں کرنا چاہیے‘۔
یہ بھی پڑھیں:
Digvijay on Article 370: مرکز نے مشورہ کیے بغیر آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا
اس سے قبل ڈگ وجے سنگھ نے کہا تھا کہ وہ بدھ کے روز بی جے پی رہنما رامیشور شرما کی رہائش گاہ جائیں گے اور ان کی رہائش گاہ کے قریب 'رام دھن' گائیں گے۔ شرما کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سنگھ نے گذشتہ ہفتہ کو ٹویٹ کیا تھاکہ ’میں کانگریسی ہوں، جس میں بھی طاقت ہے وہ میرے گھٹنے توڑ سکتا ہے۔ میں گاندھیائی ہوں، میں تشدد کا جواب عدم تشدد سے دوں گا‘۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’24 نومبر کو میں، مہاتما گاندھی کے مجسمہ سے رامیشور شرما کے گھر جاؤں گا۔ وہاں ایک گھنٹے تک رام دھن پڑھوں گا اور انہیں عقل دینے کےلیے خدا سے دعا بھی کروں گا‘۔