میمورنڈم کے ذریعہ کمیٹی نے سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کو کھولنے اور عیدالاضحیٰ کے تہوار پر قربانی کے جانوروں کے لیے بندوبست کرنے کا مطالبہ کیا۔
ریاست کا منی ممبئی کہے جانے والا صنعتی شہر اب کورونا کا مرکز بن گیا ہے۔ اس سے تحفظ کے لیے انتظامیہ اور صحت عملے نے سبھی عبادت گاہوں میں تین مہینے سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
اب جب لاک ڈاون میں نرمی برتنے کے بعد جہاں بازار گلزار ہو رہا ہے اور معاشی سرگرمیاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ ایسے میں تنظیم مسلم نمائندہ کمیٹی نے کلکٹر کے نام ایک میمورنڈم دیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں کوکھولنے کی اجازت دی جائے۔ ساتھ ہی عیدالاضحی کا تہوار عنقریب ہے لہذا قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے لئے معقول بندوبست کیا جائے تاکہ آخری وقت میں دشواری نہ پیدا ہو سکے۔
تنظیم کے کارکنوں نے یہ میمورینڈم آئی ڈی ایم تومر کو دیا۔
آئی ڈی ایم تومر نے کہا کہ 'مسلمان نمائندہ کمیٹی کے اراکین، کلکٹر منی سنگھ کے نام میمورنڈم مجھے دے کر گئے ہیں جس کو میں ڈیزاسٹر کمیٹی کے سامنے پیش کروں گا۔ اس کا فیصلہ وہی کرنے والے ہیں۔'
مسلم نمائندہ کمیٹی کے سیکریٹری عبدالرؤف کا کہنا ہےکہ 'ہمارا مطالبہ ہے کہ سبھی عبادت گاہوں کو شروع کیا جائے اور ساتھ ہی عید الاضحیٰ کا تہوار عنقریب ہے لہذا قربانی کے جانوروں کو فروخت کرنے کے لیے ہم نے چار علاقوں کی تجویز پیش کی ہے جس میں سماجی فاصلوں کا خیال رکھا جائے گا کیونکہ عیدالاضحی کے تہوار کی تیاریاں ایک مہینے قبل کرنی پڑتی ہیں تاکہ دشواریاں نہ پیدا ہو سکے۔