آکاش وجے ورگيہ کا دن میں میونسپل اہلکاروں کے ساتھ مار پیٹ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا۔
اندور میونسپل ملازمین کی ہڑتال پر جانے کی دھمکی کے بعد پولیس نے ایم جی روڈ تھانے میں آکاش وجے ورگیہ اور دیگر دس لوگوں کے خلاف سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے سمیت آئی پی سی کے سیکشنز 353، 294، 323، 506، 147 اور 148 کے تحت مقدمہ درج کیا۔
اس کے بعد سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان آکاش کو گرفتار کر کے فرسٹ کلاس جوڈیشیل مجسٹریٹ گورو گرگ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے آکاش کو 11 جولائی تک عدالتی حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی آکاش کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست کو بھی خارج کر دیا۔
دریں انثاء میونسپل انتظامیہ نے سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے کے الزام میں سخت کارروائی کرتے ہوئے اپنے آٹھ ملازموں کو معطل کر دیا ہے۔
آکاش وجے ورگیہ کو گرفتار کرنے پر ان کے ایک حامی گورو شرما نے ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے خود پر گھانسلیٹ ڈال کر خودسوزی کی کوشش کی مگر پولیس نے اس کوشش کو ناکام کر دیا۔
کانگریس کے رہنماؤں نے ڈی آئی جی کو ایک میمورنڈم دے کر آکاش وجے ورگیہ کے خلاف قانون کی دیگر دفعات کے تحت بھی مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔