مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جماعت اسلامی ہند کی پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔ جس میں جماعت اسلامی ہند کا 4 رکنی وفد مدھیہ پردیش میں بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے حوالے سے گزشتہ تین دنوں سے اجین، اندور اور مالوا خطے کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے بعد آج بھوپال پہنچا۔
وفد نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انھیں تسلی دیتے ہوئے عدالتی کارروائی میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
قومی وفد نے متاثرین کے وکلاء کے ساتھ قانونی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں جماعت اسلامی ہند کے قومی نائب صدر انجینیئر محمد سلیم نے کہا کہ ریاست کے واقعات میں انتظامیہ کا رویہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ متاثرین اور مظلوموں کے ساتھ ناانصافی عوام میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرے گی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور لوگوں میں اتحاد کو کمزور کرے گا۔
وفد نے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ اپنی بات چیت میں یہ نکتہ پیش کیا کہ معاشرے کے ہر طبقے کے لئے امن وامان عام ہونا چاہیے تاکہ ہر طبقہ کو تحفظ اور انصاف مل سکے۔
اس کے ساتھ یہ بات بھی زیر بحث رہی کہ قانون کے خلاف ورزی کرنے اور اس کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں:بی جے پی تعلیم کا 'بھگواکرن' کرنے میں مصروف: کانگریس
دورے کے دوران وفد نے متعلقہ واقعات سے متعلق بہت سے حقائق اکٹھے کیے ہیں، جو انتظامیہ کے سامنے بھی رکھے گئے ہیں۔ اس تناظر میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، گورنر منگو بھائی پٹیل اور وزیر داخلہ نروتم مشرا سے ملنے کی تجویز ہے۔