ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں جامعہ اسلامیہ عربیہ مسجد ترجمہ والی میں ائمہ علماء دانشوروں نے شہری ترمیمی قانون کے متعلق ایک ہنگامی میٹنگ رکھی، جس میں بڑی تعداد میں علماء اور الگ الگ تنظیموں کے صدر حضرات نے شرکت کی اور ہر ایک نے اپنے اظہار خیال کو پیش کر اس کالے قانون کی پرزور مخالفت کی۔
آج کی میٹنگ میں کہا گیا کہ مسلمانوں کو گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہمت کے ساتھ کام کرنے اور تمام مسلمانوں کو مل کر اس کالے قانون کو معطل کرانے کی ضرورت ہے۔ میٹنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ آج بھارت کے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان سے بھارتی ہونے کا ثبوت مانگا جارہا ہے۔
تاریخ اٹھا کر دیکھیں کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں مسلمانوں اور علماء کرام کا کیا کردار رہا ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ پوری انسانیت ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر اس کالے قانون کے خلاف انسانیت کا ثبوت دے۔