ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں لاک ڈاؤن میں پھولوں کی کھیتی برباد ہوئیں اور کسانوں نے اپنی ساری کھیتی کو اکھاڑ پھینکا- ایسے حالات کے پیش نظر گل فروش اپنے روزگار کو لے کر پریشان ہیں۔
آپ یکو بتا دیں کہ مارچ، اپریل اور مئی کا مہینہ خاص طور پر بھارت میں شادی بیاہ کا ہوا کرتا ہے۔ لیکن ان تین مہینوں میں کورونا وائرس کے سب لاک ڈاؤن لگا دیا گیا- اور تمام تر تقریبات پر پابندی عائد کر دی گئی۔ جس کے سبب شادی و تقریبات نہ ہونے سے گل فروش سب سے زیادہ پریشان ہیں۔
اب لاک ڈاؤن ختم ہوگیا ہے، لوگوں کی زندگی معمول پر آرہی ہے پر ان گل فروشوں کی دکانوں سے خریدار غائب ہیں کیونکہ ان لاک ون میں بھی مذہبی مقامات پر مظاہرین اور عقیدت مندوں کوجانے کی اجازت نہیں ہے۔