مرکزی حکومت کی جانب سے مدرسوں میں وید اور پران پڑھانے سے متعلق حکمنامہ پر مدھیہ پردیش کے سینیئر کانگریس رہنما اور اتراکھنڈ کے سابق گورنر عزیز قریشی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جس طرح سے نئی تعلیمی پالیسی کے تحت کام کر رہی ہے وہ صرف اور صرف ایک طبقہ کو خوش کرنے کے لیے ہے۔
عزیز قریشی نے وید، پران اور گیتا کو نصاب میں شامل کرنے پر کہا کہ ان لوگوں کو شاید معلوم نہیں ہے کہ رامائن کے 133 ترجمہ اردو زبان میں بھی دستیاب ہیں اور گیتا کے 212 تراجم فارسی اور اردو میں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آپ کو ان کے ساتھ ساتھ تمام مذاہب کی کتابوں کو پڑھانا ہوگا اور اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ صرف وید اور گیتا ہی پڑھائی جائے تو آپ کی سوچ غلط ہے اور یہ صرف ہندو راشٹر کا جھنڈا اونچا کرنے کی بات ہے۔
عزیز قریشی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی منشا ہے کہ بھارت کو ہندو راشٹر بنایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت کچھ بڑے کاروباریوں کو سب کچھ بیچ رہی ہے، جس کی شروعات انھوں نے زرعی قوانین بنا کر کے کی ہے۔ یہ قوانین کسانوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ ہیں۔ یہ سرمایہ دارانہ حکومت ہے جو کی سماج وادی بننے کی کوشش کر رہی ہے۔