ریاست مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ کانگریس پارٹی کے اسٹار کمپینر نہیں رہیں گے، الیکشن کمیشن نے کمل ناتھ سے اسٹار کمپینر کی حیثیت ختم کردی ہے۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش میں ضمنی انتخابات کے لیے انتخابی مہم جاری ہے، جس میں کمل ناتھ کانگریس پارٹی کے حق میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے نظر آئے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اگر کمل ناتھ کمیشن کے حکم کے بعد کسی بھی انتخابی مہم میں شامل ہوتے ہیں تو متعلقہ اسمبلی حلقے کا امیدوار انتخابی مہم کا اخراجات خود ہی برداشت کرے گا۔
اس سے قبل 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے کانگریس رہنما کمل ناتھ کو مدھیہ پردیش کے ڈبرا اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار امرتی دیوی کے بارے میں قابل اعتراض الفاظ کے استعمال سے متعلق نوٹس جاری کیا تھا، الیکشن کمیشن نے کمل ناتھ سے 48 گھنٹوں کے اندر جواب طلب کیا تھا۔
کمل ناتھ کا تبصرہ مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں کسانوں ، روزگار ، مہنگائی سے بھی بڑا مسئلہ بن گیا ہے، سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ کو قابل اعتراض الفاظ کے استعمال نے گھیر لیا ہے، جس کی وجہ سے ان پر نہ صرف بی جے پی حملہ آور ہے، بلکہ پارٹی قائدین بھی ان سے دور ہوگئے ہیں، خود راہل گاندھی نے بھی کمل ناتھ کے بیان پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
در اصل کمل ناتھ نے بی جے پی امیدوار امرتی دیوی کا نام لیے بغیر حال ہی میں ڈبرا اسمبلی حلقہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا، تب سے ان پر مستقل تنقید کی جارہی ہے، تاہم کمل ناتھ نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کیا لیکن وہ معافی مانگنے کو تیار نہیں ہیں۔
راجیہ سبھا کے ممبر جیوتی رادتیہ سندھیا نے کمل ناتھ کے بیان کو ہندوستانی ثقافت کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمل ناتھ نے ڈبرا سے بی جے پی کے امیدوار اور حکومت کے وزیر امرتی دیوی (جو دلت طبقے سے تعلق رکھتی ہیں) پر تبصرہ کیا تھا۔ اس سے ان کے کردار اور ارادے کا پتا چلتا ہے، عوام ہی ان کا جواب دیں گی۔