ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بھی اہل اسلام نے رمضان کا استقبال پورے مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ کیا۔ کورونا وبا کی وجہ سے کورونا کرفیو نافذ ہونے کے سبب مسلم بستیوں میں سناٹا دیکھا گیا۔
شہر میں کل شام سے ہی رمضان کی چہل پہل بڑھی ہوئی ہے اور شہر کی بے شمار مسجدوں اور گھروں میں تراویح میں قرآن پاک کی سماعت کے لیے لاکھوں فرزندان توحید جمع ہوئے۔
کورونا کے سبب دوسرے سال بھی ضابطہ کے تحت مسجدوں میں محدود تعداد میں ہی لوگ نماز اور تراویح ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ اس تعلق سے لوگوں کی شکایت بھی ہے کہ جس طرح کورونا کرفیو نافذ کیا گیا ہے اس میں حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق شہر میں افطار اور سحری کو لے کر جو ضروری اشیا مہیا ہونی چاہیے تھی وہ نہیں ہو رہی ہے جس کے بارے میں انتظامیہ کو سوچنا چاہیے۔
غور طلب ہے کہ رمضان کے روزے کا شرعی مطلب یہ ہے کہ ایک مسلمان آغاز صبح صادق سے غروب آفتاب تک کھانے پینے اور جائز جنسی خواہش کو پورا کرنے سے رک جائے۔ اللہ چاہتا ہے کہ روزہ دار ایک محدود وقت تک کھانے پینے اور جنسی خواہش پوری کرنے سے رک کر فرشتوں کی مشابہت کرے اور اپنے اندر فرمانبرداری اور تقوی پیدا کریں۔ روزہ قربت الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ اسی ذریعہ سے اللہ تعالی نے رسولوں کو انعامات اور کلام سے نوازا ہے۔ وہیں بھوپال کی سبھی مسجدوں میں کورونا وبا کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی جارہی ہیں۔