ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے نیلم پارک میں بھوپال گیس متاثرین میں شامل بیوہ خواتین نے عالمی یوم بزرگ کے موقع پر مرکزی اور صوبائی حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کیے اور سرکاری افسران کو میمورنڈم پیش کیے۔
واضح رہے کہ بھوپال گیس متاثرین میں ایسی کئی خواتین موجود ہیں جن کے شوہر اس سانحہ میں ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد انہیں 300 اور 600 روپے پینشن دی جاتی تھی جو بعد میں سنہ 2017 سے بند کردی گئی اور ساتھ ہی انہیں ملنے والا سرکاری راشن بھی کم کردیا گیا۔
ریاست میں جب بی جے پی کی حکومت تھی تب یہ خواتین مسلسل بی جے پی کے سامنے احتجاج کر کے اپنے مطالبات کو پیش کرتے رہی ہیں، ان کا الزام ہےکہ حکومت ان کے مطالبات کو نظر انداز کرتی رہی ہے۔
ریاست میں اسمبلی انتخابات کے وقت کانگریس نے ان خواتین کے پینشنرز کو اپنے منشور میں شامل کیا تھا لیکن اقتدار میں آنے کے دس مہینے پورے ہونے کے باوجود ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا ہے۔
آج ان بزرگ خواتین نے ہاتھ میں روٹی لے کر مرکزی اور صوبائی حکومت سے پینشن جاری کرنے اور اس میں اضافہ کر کے ایک ہزار روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی راشن بڑھانے کے لیے سرکاری افسران کو میمورنڈم بھی دیا ہے۔