ETV Bharat / city

'بابری مسجد فیصلے پر نظرثانی عرضی کی ضرورت نہیں' - صدر اویس عرب نے منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ بات کہی

ایسوسی ایشن آف انڈین مسلمس کے صدر اویس عرب نے کہا کہ 'بابری مسجد رام جنم بھومی تنازع پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو وہ کسی کی ہار مانتے ہیں اور نہ ہی کسی کی جیت۔'

ای ٹی وی بھارت
بابری مسجد فیصلے پر نظرثانی عرضی کی ضرورت نہیں
author img

By

Published : Dec 6, 2019, 5:38 PM IST

انہوں نے کہا کہ 'انسانی فطرت میں یہ شامل ہے کہ وہ کسی بات اور فیصلے سے پورے طور پر مطمئن نہیں ہو سکتا۔ عدالت کے ایک فیصلے کے بعد کسی دوسرے حکم کی خواہش دل میں لیے ملک کے امن و امان اور فرقہ وارانہ یکجہتی کو داؤ پر لگائے جانے کو مناسب نہیں کہا جا سکتا-'

بابری مسجد فیصلے پر نظرثانی عرضی کی ضرورت نہیں

انہوں نے کہا کہ 'یہ بڑی بات ہے کہ اس فیصلے کے بعد پورے ملک میں حالات معمول پر رہے- سبھی مذہب کے لوگوں نے اس فیصلے کو دل سے قبول کر لیا- فیصلے کے بعد کہیں کوئی فساد نہیں ہوا اور گزشتہ چند برسوں میں فرقہ پرستی کا جو گراف بلند ہوا تھا اس میں کافی کمی پائی گئی-'

مزید پڑھیں: حیدرآباد: جنسی زیادتی کے ملزمین کا انکاؤنٹر

سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی عرضی دائر کرنے کے آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمعیت علماء کے فیصلے کے ضمن میں اویس عرب نے کہا کہ 'نظرثانی کی عرضی داخل کرنا ملک کے امن و امان کو ایک بار پھر خطرے میں ڈالنے کی کوشش ہے-'

انہوں نے کہا کہ 'انسانی فطرت میں یہ شامل ہے کہ وہ کسی بات اور فیصلے سے پورے طور پر مطمئن نہیں ہو سکتا۔ عدالت کے ایک فیصلے کے بعد کسی دوسرے حکم کی خواہش دل میں لیے ملک کے امن و امان اور فرقہ وارانہ یکجہتی کو داؤ پر لگائے جانے کو مناسب نہیں کہا جا سکتا-'

بابری مسجد فیصلے پر نظرثانی عرضی کی ضرورت نہیں

انہوں نے کہا کہ 'یہ بڑی بات ہے کہ اس فیصلے کے بعد پورے ملک میں حالات معمول پر رہے- سبھی مذہب کے لوگوں نے اس فیصلے کو دل سے قبول کر لیا- فیصلے کے بعد کہیں کوئی فساد نہیں ہوا اور گزشتہ چند برسوں میں فرقہ پرستی کا جو گراف بلند ہوا تھا اس میں کافی کمی پائی گئی-'

مزید پڑھیں: حیدرآباد: جنسی زیادتی کے ملزمین کا انکاؤنٹر

سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی عرضی دائر کرنے کے آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمعیت علماء کے فیصلے کے ضمن میں اویس عرب نے کہا کہ 'نظرثانی کی عرضی داخل کرنا ملک کے امن و امان کو ایک بار پھر خطرے میں ڈالنے کی کوشش ہے-'

Intro:بابری مسجد فیصلے کے خلاف نظرثانی عرضی کی ضرورت نہیں- ایسوسی ایشن آف انڈین مسلمس کے صدر نے ایودھیا معاملے پر فیصلہ نہ کسی کی جیت نہ کسی کی ہار-


Body:انسانی فطرت کہی جاسکتی ہے کہ وہ کسی بات سے پوری طرح مطمئن نہیں ہو سکتا- عدالت کے ایک فیصلے کے بعد کسی دوسرے حکم کی خواہش دل میں لیے ملک کے امن و امان اور فرقہ وارانہ یکجہتی کو داؤ پر لگایا جانا مناسب نہیں کہا جا سکتا ہے-
ایسوسی ایشن آف انڈین مسلمس کے صدر اویس عرب نے منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ بات کہی- بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کے لئے آئے سپریم کورٹ کے فیصلے کو وہ کسی کی ہار مانتے ہیں اور نہ ہی کسی کے لیے جیت جنت کا فیصلہ وہ کہتے ہیں کہ یہ بڑی بات ہے کہ اس فیصلے کے بعد پورے ملک میں حالات معمول پر رہے- سبھی مذہب کے لوگوں نے اس فیصلے کو دل سے قبول کر لیا- فیصلے کے بعد کہیں کوئی دنگا فساد نہیں ہوا اور پچھلے چند سالوں میں فرقہ پرستی کا جو گراف بلند ہوا تھا اس میں کافی کمی پائی گئی- سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی عرضی دائر کرنے کے آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین, آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمیت علماء کے فیصلے کے ضمن میں اویس عرب نے کہا کہ نظرثانی عرضی داخل کرنا ملک کے امن و امان کو ایک بار پھر خطرے میں ڈالنے کی کوشش ہے- انہوں نے کہا کہ وہ اس شخص کو ملک کا سب سے بڑا دشمن مانتے ہیں جو ملک کے امن و ایکجہتی کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے-

بائٹ -اویس عرب......... صدر ,ایسوسی ایشن آف انڈین مسلمس


Conclusion:بابری مسجد کے فیصلے کی نظرثانی عرضی پر پریس کانفرنس-
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.