بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں یونانی میڈیکل پروفیشنل کے نائب صدر ایم آئی نے یونانی پیتھی کے ساتھ جدید میڈیسنز کے استعمال کی اجازت مانگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے کئی صوبوں جس میں چھتیس گڑھ, مہاراشٹرا اور یوپی شامل میں میں آیوروید, یونانی اور ہومیو پیتھی کے ساتھ ایلوپیتھک کی دوائیں کے استعمال کی اجازت ہے۔
انہوں نے کہا اس سے قبل ہم نے کانگریس کی حکومت سے اس سے متعلق مطالبہ کیا تھا، لیکن اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت آ گئی۔ تمام کوششوں کے باوجود بی جے پی نے اس مطالبے کو پورا نہیں کیا- انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں ایک بار پھر کانگریس کی حکومت آئی ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ دوسرے صوبوں کے طرح ہمیں بھی ایلو پیتھی سے علاج کرنے کی اجازت دے۔
وہیں پروگرام میں موجود بھوپال حلقے کے کانگریس امیدوار اور سابق وزیر اعلی دگ وجے سنگھ نے کہا یونانی اور آیوروید میں بڑی سی بڑی بیماریوں کا علاج ہے-
انہوں نے کہا بھارتی جنتا پارٹی کے پندرہ برسوں میں میڈیکل سے جڑے کوئی کام نہیں کیے گئے- انہوں نے کہا جب پانچ برس میں ایلوپیتھی میں لوگ ڈاکٹر بن جاتے ہیں اور اتنے ہی وقت میں یونانی کا کورس بھی ہوتا ہے- تو پھر یہ فرق کیوں۔
انہوں نے کہا جس دن کورٹ آف کنڈکٹ اٹھا دیا جائے گا اس کے پندرہ دن بعد آپ لوگوں کو ایلوپیتھی کی اجازت دے دی جائے گی۔ اسی کے ساتھ یونانی کالجز کو اور بھی سہولیات فراہم کی جائے گی۔