مسلم گھرانوں میں پرانے زمانے میں جب بھی لڑکی کی شادی بیاہ کی بات ہوتی تھی تو اکثر لڑکے والوں کی دلی تمنا ہوتی تھی کہ اس کی ہونے والی بہو سلائی کڑھائی کے ہنر سے واقف ہو۔ معاشرے کی نبض پہچانتے ہوئے ریاست بہار کے بھاگلپور میں واقع مسلم ایجوکیشن کمیٹی نے اپنے ادارے میں تعلیم کے ساتھ ساتھ وومنس آرٹ اینڈ کرافٹ کا ایک سنٹر بھی قائم کیا۔ جہاں 1996 سے آج تک لڑکیوں کو ہنر سے آراستہ کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
مسلم ایجوکیشن کمیٹی کے ذریعہ قائم کردہ اس آرٹ و کرافٹ سینٹر پر بلا تفریق مذہب و ملت طالبات کو سلائی و کڑھائی کا ہنر سکھایا جاتا ہے۔ سلائی سینٹر کی ٹرینر زرفشاں انجام انتہائی لگن کے ساتھ انہیں سلائی کڑھائی کی باریکیاں سکھاتی ہیں۔ یہاں کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں یہاں سلائی کڑھائی کی ٹریننگ مفت میں دی جاتی ہے اور 9 مہینے کا کورس مکمل کرنے کے بعد مسلم ایجوکیشن کمیٹی کی طرف سے ان لڑکیوں کو اس کی سند بھی دی جاتی ہے، تاکہ مستقبل میں اس کا استعمال کرتے ہوئے وہ اپنے پیروں پر کھڑی ہوسکیں۔
گزشتہ پچیس سالوں میں سماج و معاشرے کے حالات بھی بدلے اور لڑکیوں کے تئیں لوگوں کا نظریہ بھی بدلا ہے لیکن یہ سلائی سینٹر بلا کسی رکاوٹ ہزاروں لڑکیوں کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا ہنر سکھانا جاری رکھے ہوئے ہے۔ سینٹر کی ٹرینر زرفشاں انجام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث سیکھنے والی لڑکیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن ان کی کوشش رہتی ہے کہ پوری جانفشانی کے ساتھ بچوں کو ہنر سکھائیں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ آج کی لڑکیاں معاشرے کے ہر شعبے میں کامیابی کے پرچم لہرا رہی ہیں۔ اس کے باجود گھر گرہستی سنبھالنے کے لئے سلائی، بنائی کی اہمیت آج بھی برقرار ہے بلکہ کریئر بنانے کے لحاظ سے اس شعبہ میں راستے مزید ہموار ہوئے ہیں اور خود کفیل بنانے کے لئے حکومت بھی خواتین کو کئی طرح مراعات فراہم کرتی ہیں، جس کا یہ لڑکیاں بخوبی فائدہ اٹھا رہی ہیں۔