ETV Bharat / city

بھاگلپور: ریلوے اسٹیشن پر کورونا کے مشتبہ مریض سے افراتفری - کورونا وائرس

ریلوے اسٹیشن پر موجود میڈیکل ٹیم نے جب ایک مسافر کو چیک کیا تو معلوم ہوا کہ ان میں کورونا وائرس کا شبہ ہے۔ اس لئے کہ چیک کی جانے والی مشین ان کا درجہ حرارت 98 سے اوپر دکھا رہی تھی۔

بھاگلپور: ریلوے اسٹیشن پر کورونا کا مشتبہ مریض افراتفری کا ماحول
بھاگلپور: ریلوے اسٹیشن پر کورونا کا مشتبہ مریض افراتفری کا ماحول
author img

By

Published : Mar 23, 2020, 2:47 PM IST

ریاست بہار کے بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر جہاں عام دنوں میں مسافروں کا ہجوم رہتا ہے لیکن اتوار کے روز جنتا کرفیو کی وجہ سے چند مسافر ہی نظر آئے۔

بھاگلپور: ریلوے اسٹیشن پر کورونا کا مشتبہ مریض افراتفری کا ماحول

انہیں میں سے ایک مسافر تھے جو احمد آباد سے بذریعہ فلائٹ پٹنہ آئے۔ پٹنہ سے بذریعہ ٹرین نوگچھیا بھاگلپور سے 35 کیلو میٹر دور ہے وہاں پہنچے اور پھر وہاں سے وہ 6 گھنٹہ پیدل سفر کر کے بھاگلپور ریلوے اسٹیشن اس امید میں آئے کہ بانکا جانے کا کوئی انتظام ہوجائےگا لیکن یہاں کوئی انتظام نہ دیکھ کر وہ پریشان ہوئے۔

ریلوے اسٹیشن پر موجود میڈیکل ٹیم نے جب اس مسافر کو چیک کیا تو معلوم ہوا کہ ان میں کورونا وائرس کا شبہ ہےاس لئے کہ چیک کی جانے والی مشین ان کا درجہ حرارت 98 سے اوپر دکھا رہی ہے۔

اس کے بعد ریلوے اسٹیشن پر افرا تفری مچ گئی اور ان کو آئسولیشن میں رکھنے کیلئے ایمبولینس بلایا گیا۔ کورونا کو چیک کرنے والے ڈاکٹرز نے بتایا کہ اگر کسی کا درجہ حرارت 97.8 تک ہے تو وہ نارمل ہے لیکن اس سے زیادہ پائے جانے پر کورونا ہونے کا شبہ ہوتا ہے حالانکہ اس کے پازیٹیو یا نگیٹیو ہونے کی تصدیق کورونا کی مخصوص جانچ کے بعد ہی ہوپاتی ہے۔

حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر بھی کورونا وائرس کو چیک کرنے کیلئے مشین کا انتظام کیا گیا ہے۔ بہار میں کورونا سے پہلی موت کے بعد افراتفری مچ گئی ہے۔ اور ریاستی حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔

دوسری ریاستوں سے آنی والی گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ٹرینیں بھی 31 مارچ تک بند کر دی گئی ہیں تاکہ اس متعدی مرض پر قابو پایا جاسکے۔

مزید پڑھیں:تلنگانہ میں جنتا کرفیو کا نمایاں اثر، مہاراشٹرا سرحد بند


واضح رہے کہ اس کورونا وائرس وبا پر قابو نہ پایا گیا تو حالات بہت سنگین ہوجائیں گے۔ خفیہ رپورٹ کے مطابق بہار میں خود ڈاکٹرز بھی علاج کرنے سے کترا رہے ہیں۔

ریاست بہار کے بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر جہاں عام دنوں میں مسافروں کا ہجوم رہتا ہے لیکن اتوار کے روز جنتا کرفیو کی وجہ سے چند مسافر ہی نظر آئے۔

بھاگلپور: ریلوے اسٹیشن پر کورونا کا مشتبہ مریض افراتفری کا ماحول

انہیں میں سے ایک مسافر تھے جو احمد آباد سے بذریعہ فلائٹ پٹنہ آئے۔ پٹنہ سے بذریعہ ٹرین نوگچھیا بھاگلپور سے 35 کیلو میٹر دور ہے وہاں پہنچے اور پھر وہاں سے وہ 6 گھنٹہ پیدل سفر کر کے بھاگلپور ریلوے اسٹیشن اس امید میں آئے کہ بانکا جانے کا کوئی انتظام ہوجائےگا لیکن یہاں کوئی انتظام نہ دیکھ کر وہ پریشان ہوئے۔

ریلوے اسٹیشن پر موجود میڈیکل ٹیم نے جب اس مسافر کو چیک کیا تو معلوم ہوا کہ ان میں کورونا وائرس کا شبہ ہےاس لئے کہ چیک کی جانے والی مشین ان کا درجہ حرارت 98 سے اوپر دکھا رہی ہے۔

اس کے بعد ریلوے اسٹیشن پر افرا تفری مچ گئی اور ان کو آئسولیشن میں رکھنے کیلئے ایمبولینس بلایا گیا۔ کورونا کو چیک کرنے والے ڈاکٹرز نے بتایا کہ اگر کسی کا درجہ حرارت 97.8 تک ہے تو وہ نارمل ہے لیکن اس سے زیادہ پائے جانے پر کورونا ہونے کا شبہ ہوتا ہے حالانکہ اس کے پازیٹیو یا نگیٹیو ہونے کی تصدیق کورونا کی مخصوص جانچ کے بعد ہی ہوپاتی ہے۔

حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر بھی کورونا وائرس کو چیک کرنے کیلئے مشین کا انتظام کیا گیا ہے۔ بہار میں کورونا سے پہلی موت کے بعد افراتفری مچ گئی ہے۔ اور ریاستی حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔

دوسری ریاستوں سے آنی والی گاڑیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور ٹرینیں بھی 31 مارچ تک بند کر دی گئی ہیں تاکہ اس متعدی مرض پر قابو پایا جاسکے۔

مزید پڑھیں:تلنگانہ میں جنتا کرفیو کا نمایاں اثر، مہاراشٹرا سرحد بند


واضح رہے کہ اس کورونا وائرس وبا پر قابو نہ پایا گیا تو حالات بہت سنگین ہوجائیں گے۔ خفیہ رپورٹ کے مطابق بہار میں خود ڈاکٹرز بھی علاج کرنے سے کترا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.