ملک کی بیشتر ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام خطوں کی طرح ریاست بہار کے بھاگلپور میں بھی بی ایس این ایل ملازمین نے احتجاج کیا۔ احتجاج کررہے بی ایس این ایل ملازمین نے مرکزی سرکار کی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے ان پر سرکاری اداروں کو جان بوجھ کر خراب کرنے کا الزام عائد کیا۔
ملازمین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’بی ایس این ایل کو ابھی تک 4جی (فورجی) سے محروم رکھنے کے پیچھے بی ایس این ایل کو برباد کرنے اور نجی کمپنیوں کو فروغ دینے کی ایک سازش ہے۔‘‘ انہوں نے بی ایس این ایل کا 39 ہزار کروڑ روپیے بقایہ جات ادا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
احتجاج کررہے ملازمین نے وقت پر تنخواہ نہ دیئے جانے کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’حکومت بی ایس این ایل کو نجی کمپنیوں کو فروخت کرنے کے لیے بہانے تلاش رہی ہے، تاہم مزدور یونین کبھی بھی ایسا نہیں ہونے دے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر، وقف بورڈ نے لودھی مسجد کی جانچ کرائی
بھاگلپور رینج کے بی ایس این ایل کے جنرل منیجر مہیش کمار نے کہا کہ بی ایس این ایل کی جانب سے ان معاملوں کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دریں اثناء احتجاج کررہے بی ایس این ایل کے عملہ نے مودی سرکار کے سابق وزیر برائے مواصلات روی شنکر پرساد پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا۔