لیکن ان کا یہ دعوی پوری طرح سے کھوکھلا ثابت ہو رہا ہے۔ کیونکہ ناتھ نگر میں واقع بینک میں سینکڑوں مرد اور عورت پیسہ نکالنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں جہاں سماجی دوری کا بالکل خیال نہیں رکھاگیا ہے۔
ہمارے نمائندہ کی یاد دہانی کے بعد پولس حرکت میں آئی اور وہاں کھڑی عورتوں کے درمیان فاصلہ بنانے کی کوشش شروع ہوئی۔ سب سے حیرت کی بات یہ ہے کہ کچھ عورتیں اور لڑکیاں صبح آٹھ بجے سے ہی پیسہ نکالنے کیلئے لائن میں لگی ہوئی تھی اور دوپہر کے ایک بجے بھی ان کی باری نہیں آئی تھی۔
حالانکہ بینک کی طرف سے سنیٹائزنگ کا انتظام کیا گیا تھا اور بینک کے اندر داخل ہونے والوں کے ہاتھوں کو سنیٹائز کیا جا رہا تھا لیکن اگر سماجی دوری کا خیال نہیں رکھا گیا ہو تو ہاتھ سنیٹائز کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ادھر لائن میں لگے لوگوں کا کہنا تھا کہ بینک پیسے دینے میں تاخیر کر رہا ہے اسی وجہ سے زیادہ بھیڑ لگ رہی ہے۔'
ضلع انتظامیہ بھلے ہی بڑے دعوے کرے لیکن سبزی منڈیوں اور بینکوں پر بہت بھیڑ جمع ہو رہی ہے اور لوگ سماجی دوری کا کم ہی خیال رکھ رہے ہیں۔ لہذا انتظامیہ سے زیادہ ضرورت عام لوگوں کے بیدار ہونے کا ہے کیونکہ جب تک وہ خود بیدار نہیں ہوں گے انتظامیہ کا اس پر عمل کرا نا ناممکن ہے۔