ڈاکٹر یوسف کے انتقال کے بعد گزشتہ تقریباً 1 سال سے کرناٹک وقف بورڈ (Karnataka Wakf Board) میں چیئرمین کی کرسی کے لیے ارکان میں رسہ کشی تھی، آخرکار بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد رکن شافی سعدی کو سہرہ پہنایا گیا اور انہوں نے چیئرمین کے طور پر ذمہ داری قبول کی ہے۔ ملت کی تعلیم و ترقی کے لیے انہوں نے کئی وعدے بھی کئے۔
یاد رہے کہ اوقافی جائیدادوں کے ناجائز قبضے و ان میں کرناٹک وقف بورڈ کے رول کے متعلق جوائنٹ پارلیمنٹری رپورٹ، جسٹس سچر رپورٹ و انور مانیپاڈی جیسے رپورٹس میں یہ بات عیاں ہوچکی ہے کہ ان معاملات میں گھوٹالے و دھاندلیاں ہوئی تھیں۔
تاہم حیرت انگیز طور پر کرناٹک وقف بورڈ کے نومنتخب چیئرمین یہ کہتے ہیں کہ گزشتہ 10 سالوں سے انہوں نے کرناٹک وقف بورڈ میں کوئی بدعنوانی نہیں دیکھی۔
یہ بھی پڑھیں:
چیئرمین کے انتخابات سے متعلق یہ کہا جارہا تھا کہ کرناٹک وقف بورڈ پر بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے سیاسی مفاد کے لیے قبضہ جمانا چاہتی ہے اور اب بی جے پی کے رکن شافی سعدی کے انتخاب سے لگ رہا ہے کہ یہ کوشش کامیاب بھی رہی۔
حالانکہ نومنتخب چیئرمین شافی سعدی نے کرناٹک وقف بورڈ میں رشوت خوری و بدعنوانی کو ختم کرنے کو علاوہ متعدد وعدے کیے ہیں، اب دیکھنا ہوگا کہ شافی سعدی کے وعدے عملی میدان میں دکھائی دیں گے یا صرف جملے بن کر رہ جائیں گے۔