اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع بنگلور سے تعلق رکھنے والے معروف سیکولر سبئیاہ معروف ذہینوں میں سے تھے۔ ان کا انتقال چند روز قبل ہوا ہے۔ اے کے سبئیاہ کے انتقال سے ریاست کے پسماندہ طبقے کے لوگوں اور مظلوم طبقات کا نقصان ہوا ہے۔
سماجی کارکن اے کے خان نے کہا کہ 'کرناٹک میں جب کبھی بھی فسطائی طاقتوں نے سر اٹھایا اور عوام مخالف قوانین بنائے، ایسے اوقات میں مرحوم اے کے سبئیاہ نے ان طاقتوں کو عدلیہ میں چیلینج کیا۔ جیسے گزشتہ برسوں میں برسر اقتدار بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کی جانب سے پاس کئے گئے گئوکشی کے قانون کے خلاف آواز اٹھائی۔ انہوں نے ہائی کورٹ میں اسے چیلینج کیا۔ اسی طرح ودھان سودھا کے روبرو نصب کئے گئے بابا ساہیب امبیڈکر کے مجسمے کو منتقل نہ کرنے کو چیلینج کر اس میں کامیابی بھی حاصل کی۔
اس موقع پر مجاہد آزادی و مہاتما گاندھی کے ساتھی بزرگوار ایچ ایس دورے سوامی نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی اور مرحوم اے کے سبئیاہ کو خراج تحسین پیش کی۔ پروگرام میں شہر کے معروف شخصیات نے شرکت کی اور مرحوم اے کے سبئیاہ کی خدمات کی یاد کیا۔
اس موقع پر مقررین نے بتایا سامعین کو بتایا کہ کس طرح ایڈوکیٹ اے کے سبئیاہ دستور ہند کے شیدائی تھے اور انہوں نے اس کے اقدار کے بچاؤ کے لئے اپنی ساری زندگی جدوجہد کی۔
خیال رہے کہ اے کے سبئیاہ ریاست کے ایک قدیم سیاست دان رہے، حکومت کرناٹک میں وہ ایم ایل سی رہے اور بے لوث غریب، اقلیتوں، دلتوں اور مسلمانوں کی حمایت میں وہ ایک بلند آواز بن کر کھڑے ہوتے جس کی وجہ سے ان دبے کچلے اقوام میں خود اعتمادی ہوا کرتی۔
ٹیپو یونائیٹیڈ فرنٹ کے صدر سردار قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دلت اور مسلمان مرحوم اے کے سبئیاہ پر فخر کیا کرتے تھے کہ انہوں نے بلا تفریق و مذہب سبھی مظلوموں و ضرورتمندوں کی نمائندگی کیا کرتے تھے۔ ان کے انتقال کرنے سے بہت نقصان ہوا ہے۔
اس موقع پع صوفی ولی با نے مرحوم اے کے سبئیاہ کو ایک ایسا مرد آہن قرار دیا جو کہ سیکولر اقدار کے ماننے والے تھے اور ساتھ ہی وہ ایک ایسی طاقت تھی جس نے فرقہ پرست طاقتوں کو للکارا تھا۔ صوفی والی با نے مرحوم اے کے سبئیاہ کو ان کی سماج کو نمایاں خدمات کے اعتراف میں دیے گیے 'ٹیپو سلطان ایکتا ایوارڈ' کا تذکرہ کیا۔
پروگرام میں کئی اہم شخصیات جیسے ایڈوکیٹ ایس بالن، جے ڈی ایس کے سینیئر لیڈر سید شفیع اللہ، سابق ریاستی وزیر بی ٹی للیتا نائک نے بھی شرکت کی اور اے کے سبئیاہ کی خدمات کو یاد کیا۔