ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں عید میلا دالنبی کے موقع پر ہینڈرائٹنگ انسٹیٹیوٹ انڈیا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رفیع اللہ بیگ نے کہا کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری سنت کریمہ رہی ہے کہ وہ بیماروں کی عیادت کرتے اور ان کی صحت کے لئے دعاء کرتے۔
پیارے نبی کی یوم میلاد کے اس متبرک موقع پر ڈاکٹر رفیع اللہ نے بتا یا کہ ہم لوگ بھی اس موقع پر سرکاری ہسپتال پہونچتے ہیں اور مریضوں کی عیادت کرتے ہیں، ساتھ ہی ایک چھوٹا سا تحفہ انہیں پیش کرتے ہیں جس میں کھجوریں، دودھ، بریڈ وغیرہ جیسی اشیاء ہوتی ہیں، اسی طرح وہ ہر برس عید الفطر، عید الضحٰی اور عید میلاد النبی کے موقعوں پر پیارے نبی کی اس سنت پر نہایت خوش دلی سے عمل کرتے ہیں اور سینکڑوں مریضوں کی دعاؤں کے مستحق بنتے ہیں۔
ڈاکٹر رفیع اللہ بیگ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل ایک رضاکاروں کی ٹیم کے ساتھ شہر کے سرکاری راجیو گاندھی انسٹیٹیوٹ آف چیسٹ ڈییزیز پہونچے اور 250 سے زیادہ مریضوں سے ملکر انہیں تحائف دئے اور ان کی صحت کے لئے دعائیں کیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے رفیع اللہ بیگ نے بتایا کہ بلا شبہ صحت رب کریم کی سب سے بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے اور اس کی اصل ہمیں ہسپتال پہونچ کر سمجھ میں آتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شدید تکالیف میں مبتلا مریضوں سے ہمارے لئے دعاء کی گزارش کرنا نہ صرف انہیں خوش کرتا ہے بلکہ خیر کی امیدیں اور طویل ہوجاتی ہیں۔
ٹیم کے رکن تپیش کمار نے اس موقع پر بتایا کہ یم یہاں ہسپتال میں مریضوں کے درد کو محسوس کر پارہے ہیں اور یہ سمجھ رہے ہیں کہ صیحت کس قدر بڑی نعمت ہے. انہوں نے کہا کہ ایسے فلاحی کاموں میں ہم بلا تفریق و مذہب مل جل کر پیش پیش رہتے ہیں اور غریبوں کی خدمت کرتے ہیں۔
اس موقع پر کشمیری سوسائٹی کے رکن محمد عارف نے کہا کہ عید میلاد ہی نہیں بلکہ ہر خوشی کے موقع پر ہم غریبوں کو یاد رکھیں، ان کے درد و غم میں شریک ہوں اور اپنے مال کا ایک حصہ ضرورتمندوں و مجبور افراد میں بانٹیں کہ اس سے معاشرے میں محبت عام ہوںگی۔
واضح رہے کہ اس موقع پر انسٹیٹیوٹ کے تمام رضا کاروں نے بھی مریضوں کی عیادت کیں، اور ان کے حالات کا جائزہ لے کر انہیں تسلی دیں اور ان کے لیے دعائیں کیں۔
ڈاکٹر رفیع اللہ نے کہا کہ رحمۃ اللعالمین کی یوم میلاد پر ہمارے ساتھ غیر مسلم برادران کا ایسے کار خیر میں حصہ لینا ہم میں محبت و قربت کو بڑھاتا ہے۔
مزید پڑھیں: دہلی۔ این سی آر میں پھر خطرناک سطح پر پہنچی فضائی آلودگی
لہٰذا اگر مختلف سماجی خدمات میں ہم سبھی برادران وطن متحد ہوکر اپنے کردار ادا کریں تو یقیناً یہ آنے والی نسل کے لئے ایک بہتر مثال ہوگی۔