بنگلور: حال ہی میں اترپردیش کے غازی پور میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ کے بینر تلے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے مسلم-ہندو کے متعلق ایک بیان میں کہا تھا کہ' اگر کوئی ہندو یہ کہتا ہے کہ یہاں کوئی مسلمان نہیں رہنا چاہیے، تو وہ شخص ہندو نہیں ہے۔'
موہن بھاگوت کے اس بیان کو سماجی تنظیموں نے گمراہ کن قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے موہن بھاگوت کے بیان اور آر ایس ایس کے عمل میں بہت زیادہ تضاد ہے۔
بہر کیف موہن بھاگوت کے اس بیان کی سوشل ڈیموکرٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی نائب صدر ایڈووکیٹ شرف الدین نے شدید مذمت کی اور اس بیان کو گمراہ کن بتایا۔
- مزید پڑھیں: موہن بھاگوت کا ماب لنچنگ کے خلاف تبصرہ
- 'میری کتاب آر ایس ایس اور مسلمانوں کے درمیان پل سازی کا کام کرے گی'
- ماب لنچنگ پر موہن بھاگوت کا بیان گمراہ کن: ویلفیئر پارٹی
ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے موہن بھاگوت کے بیان پر کہاکہ اگر وہ برابری کی بات کرتے ہیں تو ایم ایس گول والکر کے نظریہ کو رد کریں۔ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آر ایس ایس کے گمراہ کن چال میں نہ پھنسیں۔'