قومی تفتیشی ایجنسی نے بدھ کے روز گزشتہ سال اگست میں بنگلورو فسادات کے مبینہ مرکزی سازش کار کو گرفتار کیا تھا۔ فسادات کے دوران چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے ترجمان نے بتایا کہ گووند پور کے رہائشی 38 سالہ سید عباس کو بنگلور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عباس کو بنگلورو میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں چھ دن کے لئے ایجنسی کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
بتا دیں کہ عباس بنگلورو میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے ناگواڑا وارڈ کے صدر ہیں۔
گزشتہ سال 11 اگست کو ایم ایل اے کے ایک رشتہ دار کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ایک اشتعال انگیز پوسٹ پر ہزاروں افراد نے بنگلور میں کانگریس کے ممبر اسمبلی آر اخنڈ سرینواس مورتی اور ان کی بہن جینتی کے گھروں کو نذر آتش کر دیا تھا۔ مشتعل ہجوم نے اس شبہے پر ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی پولیس اسٹیشنوں کو آگ لگادی کہ ایم ایل اے کا رشتہ دار لاک اپ میں ہے۔
ہجوم کی جانب سے کے جی ہلی تھانے کے قریب کھڑی سرکاری گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا اور آگ کے حوالے کر دیا گیا۔ وہیں این آئی اے نے معاملے کو RC-35/2020 / NIA / DLI تاریخ کے طور پر دوبارہ درج کیا تھا۔ تحقیقات کا آغاز پچھلے سال 21 ستمبر کو ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:آگرہ: دوست نے نوجوان کا قتل کرکے پی پی ای کٹ میں رکھ کر جلا دیا
این آئی اے کا کہنا تھا کہ تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ ملزم عباس نے دیگر سازش کرنے والوں کے ساتھ مل کر گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور پولیس افسران پر حملہ کیا۔ اس معاملے میں مزید تفتیش کی جارہی ہے۔