کرناٹک ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے تعلقہ گرمٹکل میں کاسا مٹھ اور حضرت صوفی سرمست اسلامی اسٹدی Hazrat Sufi Sarmast Islamic Study گلبرگہ کے زیر اہتمام ہمہ لسانی مشاعرےMultilingual poetry کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اس موقع پر پودوں کو پانی دیتے ہوئے پروگرام کا آغاز کیا گیا اس موقع پر کنڑا، انگریزی، اردو، تیلگو، ہندی کے شعراء نے اپنا کلام پیش کیا۔
مختلف زبانوں کے شعراء اکرام نے قومی یکجہتی پر اپنا کلام سنایا عزیز اللہ سرمست صدر حضرت صوفی سرمست اسٹڈی سرکل نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح ہم اپنا ضلع اپنی زبان اپنے مذہب کی ہم عزت کرتے ہیں اسی طرح دوسروں کے مذہب ریاست اور زبان کا احترام کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ جس طرح ریاست کرناٹک کے شہر بلگام میں ریاست، مذہب اور زبان کو لے کر کشیدگی پائی جارہی ہے وہ کافی افسوسناک ہے انہوں نے کہا کہ آج کل انسان اتنا مصروف ہو گیا ہے کہ انہیں آستانوں، درگاہوں، مٹھوں اور مندروں میں جانے کا وقت نہیں ملتا۔
اسی لئے آج کا انسان مختلف بیماریوں میں مبتلا ہے اور و علاج کے غرض سے دوا خانوں کے چکر لگا رہتے ہیں۔ کیونکہ انسان ذہنی ودلی سکون نہ ہونے کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
انسان کو ذہنی سکون اور شانتی پانے کے لیے خانقاہوں، مٹھ، مندروں اور آستانوں میں جانا چاہیے جہاں انہیں روحانی دلی سکون ملتا ہے سری گرو ویرمرگیندرا سوامی کاسا مٹھ گرمٹکل نے کہا کہ مٹھ میں اس سے قبل یہاں کئی پروگرام ہوئے لیکن اس پروگرام کی خصوصیت یہ ہے کہ پانچ زبانوں کے شعراء نے اس پروگرام میں اپنا کلام سنایا ۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مشاعرہ کوی سمیلن ایک یا دو زبانوں میں ہوتا ہے مگر5 مختلف زبانوں کا یہ ایک منفرد پروگرام رہا جس کے انعقاد پر میں تمام شعراء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
کرناٹکا یونین آف ورکنگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن شاخ یادگیر کے صدر اندودھر نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام سے قومی یکجہتی اور آپس میں اتحاد پیدا ہوتا ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔