اس موقع پر مولانا مقصودعمران نے کہا کہ ملک کی عوام سی اے اے، این آر سی اور این پی آر جیسے متنازع قوانین کو ہرگز منظور نہیں کریگی۔
مولانا نے دہلی شاہین باغ کی بہنوں کی قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ شاہین باغ کی خواتین نے اس متنازع قانون کے خلف جو جدوجہد شروع کی ہے اس نے پورے ملک کو متحد کردیا ہے۔
اس احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نشا میشرم نے آسام میں این آر سی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کے مظلومین بی جے پی حکومت کے کئی عوام مخالف قوانین سے بےچینی میں مبتلا ہیں اور راحت کے انتظار میں ہیں، لہذا ہر صاحب استطاعت ان مظلومین کی ہر اعتبار سے مدد کریں اور ان کے انصاف کے لئے کھڑے ہوں۔
اس موقع پر بہوجن کرانتی مورچہ کے سربراہ وامان میشرم نے کہا کہ انتخابات میں استعمال کئے جانے والی ای وی ایم مشین خطرے سے دو چار ہے اور اس سلسلے میں اکتوبر 2013 کو سپریم کورٹ نے اس کے خلاف اپنا فیصلہ سنایا تھا، لیکن یہ بات عوام سے چھپائی گئی۔
مزید پڑھیں:شاہین باغ معاملہ: سپریم کورٹ میں سماعت آج
وامان میشرم نے کہا کہ ای وی ایم کے ذریعے انتخابات کا لڑا جانا دھوکہ سے خالی نہیں ہوتا۔
اس موقع پر ریاست کے معروف سماجی کارکن واٹال ناگراج نے سی اے اے کی سخت مذمت کی اور انہوں نے اس تحریک کو اپنا بھر پور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔
پروگرام میں مختلف مذاہب کے سماجی و سیاسی کارکنان نے شرکت کی اور سی اے اے کے نفاذ کی پرزور مخالفت کی۔