میڈیا ملک کی جمہوریت کا چوتھا ستون ہے جو ان دنوں نہایت کمزور نظر آرہا ہے۔ "ورلڈ پریس فریڈم" میں بھارت کی رینکنگ 142 پر پہنچ گئی ہے۔
ورلڈ پریس فریڈم میں بھارت کی گرتی رینکنگ تشویشناک میڈیا کے موجودہ حالات سے متعلق ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ماہرین نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں میں ملک کے 50 سے زائد نامور صحافیوں پر ایف آئی آر درج کیے گئے ہیں کیونکہ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی، حکومت کی کوتاہیوں پر سوال اٹھائے یا پھر بدعنوانیوں کو بے نقاب کیا۔اس سے متعلق دانشوران کا کہنا ہے کہ ایک طرف سچائی کو اجاگر کرنے اور حکومت کی خلاف ورزی کرنے والوں پر تشدد کے واقعات پیش آر ہے ہیں تو دوسری جانب میڈیا کا ایسا ایک بڑا حصہ بھی ہے جو جھوٹ و پروپیگنڈہ پھیلانے اور عوام کو گمراہ کرنے میں ملوث نظر آتا ہے جو کہ ملک کے امن و امان اور سالمیت کے لئے خطرے سے کم نہیں ہے۔ اس معاملے میں ماہرین کہتے ہیں کہ پرو کارپوریٹ میڈیا ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس کے حل کے لئے عوام کو چاہیے کہ وہ اٹھ کھڑے ہوں تاکہ میڈیا کو فسطائی ایجنڈے سے دور کیا جاسکے یا متبادل میڈیا کو فروغ دیا جاسکے اور ملک کی جمہوریت کے اس ستون کی حفاظت ہوسکے۔