ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے کل ہند تعمیر ملت کے صدر ایڈوکیٹ قاضی امتیاز الدین صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس کی مذہبی و شرعی حیثیت ہم سب پر عیاں ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت ویسٹ بینک کا زیادہ تر حصہ اسرائیل کے قبضے میں ہے اور شیخ جراح کے علاقے سے اسرائیل مسلمانوں کو ان کے ہی گھروں سے بے دخل کر رہا ہے، یہی نہیں بلکہ مسجد اقصیٰ میں بھی نوجوانوں کے داخلے پرپابندی لگائی ہے، جس پر احتجاج کرتے ہوئے فلسطینیوں نے اپنے حق کے لیے مزاحمت کرتے رہنے کا عزم کر رکھا ہے۔ اس پر اسرائیلی فوجیوں نے دوران نماز گولیاں چلائی اور بڑی تعداد میں فلسطینی مسلمان زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کئی اسلامی ممالک کی خاموشی افسوس کی بات ہے اور ہمارے ملک بھارت میں سابق وزرائے اعظم فلسطین کے حق میں ہمیشہ آواز بلند کرتے رہے ہیں، موجودہ حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ آزاد فلسطین سے متعلق اپنی رائے رکھے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین بیت المقدس اور اس کی شرعی حیثیت اس کی تاریخ، اسرائیل اس کا ظلم اور مظلوم فلسطینیوں کے بارے میں ملت اسلامیہ کو بیدار کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔