ETV Bharat / city

کووڈ-19 وباء کے دوران ائمہ و مؤذنین کی امداد کا مطالبہ

علماء کرام و اکابرین کی نظریں ریاستی وقف بورڈ پر مرکوز ہیں کہ وہ کوئی جتن کر اس معاملے کو اپنے ذمہ لے اور وباء سے شکار ائمہ کی امداد کرے۔

imams and muazzins
آئمہ و مؤذنین کی امداد
author img

By

Published : Nov 2, 2020, 10:51 PM IST

بنگلور: کورونا وائرس کی وباء سے دنیا بھر کے تمام تر شعبے معاشی اعتبار سے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں اور اسی طرح مساجد بھی اس کا شکار ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں آئما و مؤذنین کو کہیں برطرف کیا جارہا ہے تو کہیں انہیں تنخواہیں نہیں دی جارہی ہیں۔

آئمہ و مؤذنین کی امداد
ان حالات میں، علماء کرام و اکابرین کی نظریں ریاستی وقف بورڈ پر مرکوز ہیں کہ وہ کوئی جتن کر اس معاملے کو اپنے ذمہ لے اور وباء سے شکار آئمہ کی امداد کرے۔اس معاملے میں وقف بورڈ کے ایڈیشنل سی آی آو کہتے ہیں کہ تقریباً 15 ہزار آئمہ و مؤذنین کو حکومت کی جانب سے اعزازیہ دیا جاتا ہے اور وقف بورڈ اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتا۔وقف بورڈ کی جانب سے امداد کے سلسلے میں شہر بنگلور میں ایک مثال ہے 'وی کے عبید اللہ سرکاری اسکول' جسے وقف بورڈ ہی کا ادارہ 'حضرت حمید شاہ کامپلیکس' سے ہر مہینے ایک بڑی رقم امداد کے طور پر خرچ کی جاتی ہے اور ایسے نظام کو تشکیل دینے میں مقامی مسلم قائدین پیش پیش رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی نسل کو کشمیری تہذیب سے روشناس کرانے کی کوشش



اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب مسلم سیاسی قائدین اوقافی اداروں سے اسکولوں کی امداد کرنے کا نظام بنایا ہے تو کیوں اسی طرح آئمہ و مئذنین کی امداد کے لئے بھی کوئی جتن کرے؟

اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم قائدین مساجد میں خدمت انجام دیر ہے آئمہ و مئذنین کی امداد کے سلسلے میں کس قدر سنجیدگی سے اقدام کریں گے۔

بنگلور: کورونا وائرس کی وباء سے دنیا بھر کے تمام تر شعبے معاشی اعتبار سے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں اور اسی طرح مساجد بھی اس کا شکار ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں آئما و مؤذنین کو کہیں برطرف کیا جارہا ہے تو کہیں انہیں تنخواہیں نہیں دی جارہی ہیں۔

آئمہ و مؤذنین کی امداد
ان حالات میں، علماء کرام و اکابرین کی نظریں ریاستی وقف بورڈ پر مرکوز ہیں کہ وہ کوئی جتن کر اس معاملے کو اپنے ذمہ لے اور وباء سے شکار آئمہ کی امداد کرے۔اس معاملے میں وقف بورڈ کے ایڈیشنل سی آی آو کہتے ہیں کہ تقریباً 15 ہزار آئمہ و مؤذنین کو حکومت کی جانب سے اعزازیہ دیا جاتا ہے اور وقف بورڈ اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتا۔وقف بورڈ کی جانب سے امداد کے سلسلے میں شہر بنگلور میں ایک مثال ہے 'وی کے عبید اللہ سرکاری اسکول' جسے وقف بورڈ ہی کا ادارہ 'حضرت حمید شاہ کامپلیکس' سے ہر مہینے ایک بڑی رقم امداد کے طور پر خرچ کی جاتی ہے اور ایسے نظام کو تشکیل دینے میں مقامی مسلم قائدین پیش پیش رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی نسل کو کشمیری تہذیب سے روشناس کرانے کی کوشش



اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب مسلم سیاسی قائدین اوقافی اداروں سے اسکولوں کی امداد کرنے کا نظام بنایا ہے تو کیوں اسی طرح آئمہ و مئذنین کی امداد کے لئے بھی کوئی جتن کرے؟

اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم قائدین مساجد میں خدمت انجام دیر ہے آئمہ و مئذنین کی امداد کے سلسلے میں کس قدر سنجیدگی سے اقدام کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.