موسم گرما کی آمد کے سبب ریاست کرناٹک کے شہر بیدر میں اسٹیڈیم روڈ کے کنارے مٹی کے برتنوں کو کافی زیادہ فروخت کیا جارہا ہے۔
دوکان کے مالک سکندر کا کہنا ہے کہ ’موسم گرما کی آمد کے سبب کاروبار کی رفتار ابھی سست ہے، ممکن ہے ہولی کے بعد مٹی سے تیار کی جانے والی چیزوں کی فروخت میں اضافہ ہوگا‘.
سکندر نے مزید کہا کہ ’شہر بیدر میں تیار ہونے والے مٹکوں کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے مختلف شہروں سے بھی خصوصی مٹکے لائے جاتے ہیں، جن کی قیمت 500 سے 800 روپے تک ہوتی ہے جبکہ چھوٹے مٹکے کی قیمت 140 روپے اور بڑے کی دو سو سے زائد قیمت ہوتی ہے‘۔
مٹی کے برتنوں کو استعمال کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ’روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والی چیزوں کے لیے مٹی کے برتنوں کا کافی استعمال کیا جاتا ہے‘۔
مٹی کے برتن بنانے والے احباب نے محکمہ بلدیہ سے گزارش کی ہے کہ حکومت مٹی کے برتن بنانے اور فروخت کرنے کے لیے ایک خاص جگہ مہیا کرائے کیونکہ وہ سڑک کے کنارے مٹی کے برتنوں کو فروخت کرنے میں کافی پریشانی اٹھارہے ہیں۔