کرناٹک کے قدیم ترین و معروف تعلیمی ادارہ الامین ایجوکیشنل سوسائٹی Al Amin Education Society میں ایک طویل عرصے سے کئی دھاندلیوں کے معاملات ریاست کے مختلف کورٹس میں زیر سماعت ہیں۔
الامین ہی کے ایک ادارہ عائشہ آمینہ ٹرسٹ Ayesha Amina Trust میں غبن کے الزامات میں ادارے کے پرنسپل کی گرفتاری عمل میں آئی ہے اور ادارے کا سیکرٹری فرار ہے جبکہ دو مختلف عدالتوں نے ان کی بیل کی عرضی کو خارج کردیا ہے۔ پرنسیپل بی ایم ذاکر کی گرفتاری کے متعلق سماجی کارکن وزیر بیگ Social worker Wazir Baig نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ الامین ادارے کے ما تحت چلنے والے عائشہ امینہ ٹرسٹ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے اور ادارے کی شروعات ہی سے کوئی حساب کتاب نہیں رکھا گیا اور حیرت کی بات یہ ہے کہ عائشہ امینہ ٹرسٹ کا اکاونٹ ہی نہیں کھولا گیا۔ وزیر بیگ نے کرناٹک وقف بورڈ Karnataka Waqf Board کی بھی سرزش کی کہ اسی کی پشت پناہی میں کئی اوقافی ادارے غبن و رشوت خوری کے معاملات انجام دئے جا رہے ہیں۔ وزیر بیگ نے الامین سوسائٹی کے سیکرٹری کے متعلق بتایا کہ سبحان شریف کی عوثیہ پالی ٹیکنک کالج کے معاملے میں جس میں اس نے مبینہ طور پر کئی اساتذہ کو حکومتی تنخواہوں کا لالچ دیکر کروڑوں روپے اینٹھے ہیں، کے معاملے میں جے ایم ایف سی لوئر کورٹ و بنگلور سیشنز کورٹ JMFC Lower Court and Bangalore Sessions Court میں ضمانت کی عرضی ریجیکٹ کر دی گئی ہے۔وزیر بیگ نے بتایا کہ ملی اداروں میں رشوت خوری و غبن کرنے والوں پر اب شکنجا کسا جارہا ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔مزید پڑھیں:
وزیر بیگ نے ملت کے نوجوانوں کو پیغام دیا کہ وہ آگے آئیں، ہر اعتبار سے ملی اداروں کو رشوت خوروں سے پاک کر کے ان میں قوم و ملت کا درد رکھنے والوں کو ذمہ داریوں سے بحال کریں۔