راو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ پارٹی کی پالیسی کے مطابق ریاستی کمیٹی کو مرکزی کمیٹی سے ناموں کی سفارش کرنی چاہئے اور اس کے بعد مرکزی کمیٹی حتمی فہرست کا اعلان کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پارٹی 15 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں گذشتہ 70 برسوں سے درج فہرست ذات و قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لئے کوئی ریزرویشن نہیں تھا اور اب اس آرٹیکل کے خاتمے کے بعد ان کلاسوں کو وہاں ریزرویشن کا فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی آہستہ آہستہ وہاں معمول پر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی طور پر 4000 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا ، جن میں سے 3500 افراد کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے۔ صرف کانگریس اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی ہی ملک کے عوام کو الجھا رہی ہے۔
مسٹر راو نے اس بات کی تردید کی کہ پارٹی کے صدر نلن کمار کتیل اور وزیر اعلی بی ایس یدیورپا کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔