دنیا بھر میں بڑھتی آبادی کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھاجاتا ہے جب کہ بھارت میں پاپولیشن کنٹرول سے متعلق قانون بنانے کی بات کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مختلف سیاسی رہنماؤں سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی۔
بعض سیاسی رہنماؤں نے بتایا کہ دنیا میں بھارت دوسری سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور ایسا ہی رہا تو ہوسکتا ہے کہ ہم چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیں۔ ایسے حالات میں ملک کا جغرافیہ اور ریسورس یہی رہیں گے اور آبادی میں اضافہ ہوتا ہے تو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
پاپولیشن کنٹرول پالیسی سے متعلق سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی کے قومی سیکرٹری ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے کہا کہ ایسے قانون کی ضرورت تو ہے لیکن اسے سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہئے۔ ملک میں پاپولیشن کنٹرول بل لانے کی بات کی جارہی ہے جسے غیر دستوری بھی کہا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے قانونی شکل دینے میں عجلت نہیں کی جانی چاہئے، کیونکہ اس کے اثرات تباہ کن بھی ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کا انتخابی حربہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کو دو جگہوں سے کیا جائے گا کنٹرول'
اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر اور سینیئر کانگریس رہنما سی ایم ابراہیم نے کہا کہ آبادی میں اضافہ سے ملک میں تعلیمی پسماندگی اور بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے تاہم اتفاق رائے سے آبادی پر کنٹرول سے متعلق قانون بنانا چاہئے۔