ETV Bharat / city

یوگی حکومت کے 'کانہا اُپون' اسکیم کی کھلی پول - بریلی میونسپل کارپوریشن

یوگی حکومت کی اسکیم ”کانہا اُپون“ کی تعمیر گائیوں کی حفاظت کے لیے کیا گیا تھا۔ لیکن گائے محفوظ رہنے کے بجائے موت کی نیند سو رہی ہیں اور حکومت کو کوئی فرق نہں پڑ رہا ہے۔

یوگی حکومت کے کانہا اپون اسکیم کی کھلی پول
author img

By

Published : Nov 9, 2019, 12:03 AM IST

بریلی میونسپل کارپوریشن کے میئر نے اسکی شکایت صوبے کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کی تو دوسری جانب سماجوادی پارٹی نے سیکڑوں گائیوں کی موت پر جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

یوگی حکومت کے کانہا اپون اسکیم کی کھلی پول

سڑک پر آوارہ گھومنے والی گائیوں کو گؤ اسمگلروں سے بچانے کے لیے صوبے کی یوگی حکومت نے کانہا اپون نام کی اسکیم شروع کی تھی۔ ”کانہا اُپون“ اسکیم کے تحت شہر کے تمام علاقوں، گلیوں اور سڑکوں پر پھرنے والی آوارہ گائیوں کو پکڑ کر کانہا اُپون میں لاکر رکھنا تھا۔ اسکے لیے یوگی حکومت نے باقائدہ بجٹ پاس کرکے معقول خرچ دینے کا بھی انتظام کیا ہے۔ لیکن اسکے باوجود بریلی واقع کانہا اُپون میں گائیوں کی موت کا سلسلہ ابھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

ایک تخمینہ کے مطابق گزشتہ نو ماہ میں تقریباً چھ سو گائیوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان مردہ گائیوں کے جسم کے باقیات ابھی تک کانہا اُپون میں یہاں وہاں بکھرے ہوئے ہیں۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں گائیوں کو محفوظ رکھنے کے نام پر کیا گولمال کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ کچھ دنوں قبل بریلی میونسپل کارپوریشن کے میئر اُمیش گوتم نے اچانک کانہا اُپون کا دورہ کیا تو اس بدعنوانی کا انکشاف ہوا۔ انہوں نے گائیوں کے جسم کے باقیات دیکھکر ناراضگی درج کرائ اور کارروائ کرانے کا اشارہ بھی کیا۔ اس بابت میئر نے اتر پردیش حکومت سے دو مرتبہ شکایت بھی درج کرائ ہے۔

کانہا اُپون میں اپنے خدمات انجام دینے والی تنظیم نے ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں۔ لہازا ضلع انتظامیہ نے اسکا متبادل انتظام تلاش کر لیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ گائیوں کی خدمت کرنے کے واسطے دلچسپی رکھنے والے افراد رابطہ کریں۔ اس اعلان کے بعد تمام مقامی تنظیموں نے رابطہ کرکے گائیوں کی مفت میں خدمت کرنے میں دلچسپی دکھائ، لیکن بریلی میونسپل کارپوریشن نے کانہا اُپون کے احاطے میں ان لوگوں کو داخل نہیں ہونے دیا اور آخرکار تمام لوگ مایوس ہوکر واپس لوٹ آئے۔

حالانکہ یوگی حکومت نے گائیوں کی خدمت کرنے والے لوگوں کو فی گائے 900 روپے ماہ کے حساب سے رقم ملتی ہے۔

اس کے باوجود بریلی میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نہ تو گائیوں کو کسی دیگر گروپ کے سپرد کرنے کو تیار ہیں اور نہ ہی خود گائیوں کی ایماندارانہ خدمت کرنے کا جزبہ دکھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

بہرحال گائیون کی جان بچانے کے لیے میئر نے اپنے ہی محکمہ کے اعلیٰ افسران کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے، جبکہ سماجوادی پارٹی نے گائیوں کی بے حساب موت کا سلسلہ روکنے کے لیے بریلی ڈویژنل کمشنر رنویر پرساد سے ملاقات کر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

بریلی میونسپل کارپوریشن کے میئر نے اسکی شکایت صوبے کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کی تو دوسری جانب سماجوادی پارٹی نے سیکڑوں گائیوں کی موت پر جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

یوگی حکومت کے کانہا اپون اسکیم کی کھلی پول

سڑک پر آوارہ گھومنے والی گائیوں کو گؤ اسمگلروں سے بچانے کے لیے صوبے کی یوگی حکومت نے کانہا اپون نام کی اسکیم شروع کی تھی۔ ”کانہا اُپون“ اسکیم کے تحت شہر کے تمام علاقوں، گلیوں اور سڑکوں پر پھرنے والی آوارہ گائیوں کو پکڑ کر کانہا اُپون میں لاکر رکھنا تھا۔ اسکے لیے یوگی حکومت نے باقائدہ بجٹ پاس کرکے معقول خرچ دینے کا بھی انتظام کیا ہے۔ لیکن اسکے باوجود بریلی واقع کانہا اُپون میں گائیوں کی موت کا سلسلہ ابھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

ایک تخمینہ کے مطابق گزشتہ نو ماہ میں تقریباً چھ سو گائیوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان مردہ گائیوں کے جسم کے باقیات ابھی تک کانہا اُپون میں یہاں وہاں بکھرے ہوئے ہیں۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں گائیوں کو محفوظ رکھنے کے نام پر کیا گولمال کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ کچھ دنوں قبل بریلی میونسپل کارپوریشن کے میئر اُمیش گوتم نے اچانک کانہا اُپون کا دورہ کیا تو اس بدعنوانی کا انکشاف ہوا۔ انہوں نے گائیوں کے جسم کے باقیات دیکھکر ناراضگی درج کرائ اور کارروائ کرانے کا اشارہ بھی کیا۔ اس بابت میئر نے اتر پردیش حکومت سے دو مرتبہ شکایت بھی درج کرائ ہے۔

کانہا اُپون میں اپنے خدمات انجام دینے والی تنظیم نے ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں۔ لہازا ضلع انتظامیہ نے اسکا متبادل انتظام تلاش کر لیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ گائیوں کی خدمت کرنے کے واسطے دلچسپی رکھنے والے افراد رابطہ کریں۔ اس اعلان کے بعد تمام مقامی تنظیموں نے رابطہ کرکے گائیوں کی مفت میں خدمت کرنے میں دلچسپی دکھائ، لیکن بریلی میونسپل کارپوریشن نے کانہا اُپون کے احاطے میں ان لوگوں کو داخل نہیں ہونے دیا اور آخرکار تمام لوگ مایوس ہوکر واپس لوٹ آئے۔

حالانکہ یوگی حکومت نے گائیوں کی خدمت کرنے والے لوگوں کو فی گائے 900 روپے ماہ کے حساب سے رقم ملتی ہے۔

اس کے باوجود بریلی میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نہ تو گائیوں کو کسی دیگر گروپ کے سپرد کرنے کو تیار ہیں اور نہ ہی خود گائیوں کی ایماندارانہ خدمت کرنے کا جزبہ دکھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

بہرحال گائیون کی جان بچانے کے لیے میئر نے اپنے ہی محکمہ کے اعلیٰ افسران کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے، جبکہ سماجوادی پارٹی نے گائیوں کی بے حساب موت کا سلسلہ روکنے کے لیے بریلی ڈویژنل کمشنر رنویر پرساد سے ملاقات کر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Intro:up_bar_1_cow dies by hunger in yogi govt._avb_7204399

یوگی حکومت کی خاص متوجّہ اسکیم ”کانہا اُپون“ کی تعمیر گائیوں کی حفاظت کے لئے کیا گیا تھا۔ کیکن وہاں گائے محفوظ رہنےکےبجائے موت کی نیند سو رہی ہیں۔ بریلی مئونسپل کارپوریشن کے میئر نے اسکی شکایت صوبے کے وزیر اعلیٰ سے کی ہے تو سماجوادی پارٹی نے سیکڑوں گائے کو موت پر جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
Body:
سڑک پر مٹر گشتی کرنے والے گائوں کو گئو اسمگلروں سے بچانے کے لئے صوبے کی یوگی حکومت نے ایک اسکیم شروع کی تھی۔ ”کانہا اُپون“ اسکیم کے تحت شہر کے تمام علاقوں، گلیوں اور سڑکوں پر پھرنے والی آوارہ گائوں کو پکڑکر کانہا اُپون میں لاکر رکھنا تھا۔ اسکے لئے یوگی حکومت نے باقائدہ بجٹ پاس کرکے معقول خرچ دینے کا بھی انتظام کیا ہے۔ لیکن اسکے باوجود بریلی واقع کانہا اُپون میں گائوں کی موت کا سلسلہ ابھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

ایک تخمینہ کے مطابق گزشتہ نومہینے میں تقریباً چھ سو گائوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان مردہ گائوں کے جسم کے باقیات ابھی تک کانہا اُپون میں یہاں وہاں بکھرے ہوئے پڑے ہیں۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں گائوں کو محفوظ رکھنے کے نام پر کیا گولمال کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں پہلے کانہا اُپون کے سرپرست محمکہ بریلی مئونسپل کارپوریشن کے میئر اُمیش گوتم نے اچانک کانہا اُپون کو دورہ کیا تو اس بدعنوانی کو انکشاف ہوا۔ انہوں گائوں کے جسم کے باقیات دیکھکر ناراضگی درج کرائ اور کارروائ کرانے کا اشارہ بھی کیا۔ اس بابت میئر نے اتر پردیش حکومت سے دو مرتبہ شکایت بھی درج کرائ ہے۔

کانہا اُپون میں اپنے خدمات انجام دینے والی تنظیم نے ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں۔ لہزا ضلع انتظامیہ نے اسکا متبادل انتظام تلاش کر لیا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ گائوں کی خدمت کرنے کے واسطہ دلچسپی رکھنے والے افراد رابطہ کریں۔ اس اعلان کے بعد تمام مقامی تنظیموں نے رابطہ کرکے گائوں کی مفت میں خدمت کرنے میں دلچسپی دکھائ، لیکن بریلی مئونسپل کارپوریشن نے کانہا اُپون کے احاطے میں ان لوگوں کو داخل نہیں ہونے دیا اور آخرکار تمام لوگ مایوس ہوکر واپس لوٹ آئے۔ حالانکہ یوگی حکومت نے کئ لوگوں کو گروپ بناکر گائوں کی خدمت کرنے والے لوگوں کو فی گائے ۹۰۰ روپیہ مہیںہ کے حساب سے روپیہ بھی ملتے ہیں۔

اس کے باوجود بریلی مئونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نہ تو گائوں کو کسی دیگر گروپ کے سپرد کرنے کو تیار ہیں اور نہ ہی خود گائوں کی ایماندارانہ خدمت کرنے کا جزبہ دکھانے کے لئے کوشاں ہیں۔ بہرحال گائون کی جان بچانے کے لئے میئر نے اپنے ہی محکمہ کے اعلیٰ افسران کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے، جبکہ سماجوادی پارٹی نے گائوں کی بے حساب موت کا سلسلہ روکنے کے لئے بریلی ڈویژنل کمشنر رنویر پرساد سے ملاقات کر کاروائ کا مطالبہ کیا ہے۔

بائٹ 01۔۔ اُمیش گوتم، میئر، بریلی مئونسپل کارپوریشن، بریلی
بائٹ 02۔۔ بھگوت سرن گنگوار، لیڈر، سماجوادی پارٹی، بریلی
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.