بریلی میں گزشتہ ماہ برطانیہ سے واپس آنے والے متاثرہ نوجوان کی ”جی نوم سیکوئنسنگ“ G Name Sequencing کی رپورٹ آنا باقی ہے۔ اسی دوران بیرون ملک سے واپس آنے والے ایک دیگر نوجوان بھی کورونا سے متاثر پایا گیا ہے۔ اومی کرون متاثر ہونے کے شبہ میں، اس کا نمونہ بھی جی نوم سیکوئنسنگ کے لیے لکھنؤ کی لیب میں بھیجا گیا ہے۔
بریلی میں محکمۂ صحت Bareilly Health Department کے مطابق، 26 دسمبر کو دبئی سے واپس آئے ایک نوجوان کو 28 دسمبر کو کوویڈ پروٹوکول کے تحت ہسپتال آکر جانچ کے لیئے سیمپل لیا تھا۔ جمعرات دوپہر اُس کی رپورٹ مثبت آئی۔ اس کے بعد سرویلانس ٹیم نے نوجوان سے رابطہ کرکے اُسے کوویڈ ہسپتال میں بنے انٹر نیشنل وارڈ میں داخل کرا دیا۔ وہ دبئی میں بطور کارپینٹر”بڑھئی“ کام کرتا ہے۔
آئی ڈی ایس پی انچارج ڈاکٹر انوراگ گوتم کے مطابق گزشتہ چار دنوں میں، اُس کے کنبے کے پانچ اور دس دیگر افراد اُس نوجوان کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان تمام لوگوں کے نام اور پتے درج کر لیئے گئے ہیں اور انہیں بھی جلد ہی کوویڈ ٹیسٹ کروانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اُس نوجوان کو انٹر نیشنل اومیکرون سسپیکٹڈ وارڈ International Omicron Suspected Ward میں رکھا گیا ہے۔ برطانیہ سے واپس آنے والے نوجوانوں کی جینوم سیکوینسنگ رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
اسٹیٹ سرویلانس State Surveillance ”ریاستی نگرانی“ کی جانب سے کل 54 لوگوں کی فہرست محکمہ صحت کو ارسال کی گئی ہے، جو سال 2021 کے آخری دن یعنی 31 دسمبر تک بیرون ممالک سے بریلی پہنچے ہیں۔ چونکہ بریلی سے بھی ملک کے میٹرو سٹیز میں فضائی پرواز شروع ہو چکی ہے۔