آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل یعنی بعد نماز جمعہ بریلی میں کثیر تعداد میں سڑکوں پر اُترکر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔
اُنہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کا معاملہ ہو، جموں کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کرنے کی بات ہو، بابری مسجد کے تعلق سے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ہو ایسے تمام مسائل تھے جہاں حکومت نے اپنے مرضی کے مطابق کام کیا جسکی وجہ سے مسلمانوں کو خاصی پریشانی ہوئ لیکن مسلمانوں نے صبر کیا اب شہریت ترمیمی بل لاکر حکومت ملک کے مسلمانوں کو بے وقوف اور بزدل سمجھ رہی ہے۔
مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں پر ظلم کر رہی ہے۔ مسلمانوں میں اس وقت خوف کا ماحول ہے اور حکومت سو فیصد آر ایس ایس کے اشارے پر کام کرتے ہوئے ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔
وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے کہ جس سے ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی خوف زدہ ہو جائے اور بھارت کو ہندو راشٹر بنانے میں آسانی ہو۔ لہذا وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔
مولانا توقیر رضا خاں نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے کشمیر میں آرٹیکل 370 منسوخ کیا تو مسلمان خاموش رہے۔ حکومت نے طلاق ثلاثہ بل کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا تب بھی مسلمانوں نے صبر سے کام لیا۔ عدالت عظمیٰ نے بابری مسجد کے معاملے میں فیصلہ دیا، تب بھی ملک کے مسلمانوں نے صبر و تحمل سے کام لیا لیکن شہریت ترمیمی بل لاکر مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں کو دوہرا شہری ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسے میں مسلمان خاموش نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔
اس بل کے خلاف کسی بھی حد تک جانے کی بات ہوگی، تو جایا جائےگا۔ اسی سلسلہ میں کل 13 دسمبر کو بعد نماز جمعہ شہر کی قدیمی اور تاریخی مسجد نو محلہ سے کلیکٹریٹ تک تقریباً دو کلومیٹر تک پیدل مارچ کیا جائےگا۔ وہاں پہنچکر ضلع مجسٹریٹ کو صدر جمہوریہ کو خطاب ایک میمورنڈم پیش کیا جائےگا، جس میں اس بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا جائےگا۔
اس مارچ میں شہر کی تمام خانقاہوں کے ذمّہ داران، علماء، مشائخ، طالب علم، عام شہریوں کے علاوہ آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے تمام عہدے داران اور کارکنان مولانا توقیر رضا خاں کی قیادت میں شرکت کرینگے۔