ETV Bharat / city

شہریت ترمیمی بل کی مخالفت ضروری - necessary to oppose the Citizenship Amendment Bill

آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے اعلان کیا ہے کہ 13 دسمبر کو بعد نماز جمعہ شہر کے سڑک پر اُترکر احتجاجی مظاہرہ کرینگے

Maulana Tauqir Raza Khan, National President of the All India Etihad Mutual Council
آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں
author img

By

Published : Dec 12, 2019, 11:53 PM IST

آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل یعنی بعد نماز جمعہ بریلی میں کثیر تعداد میں سڑکوں پر اُترکر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔

آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں

اُنہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کا معاملہ ہو، جموں کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کرنے کی بات ہو، بابری مسجد کے تعلق سے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ہو ایسے تمام مسائل تھے جہاں حکومت نے اپنے مرضی کے مطابق کام کیا جسکی وجہ سے مسلمانوں کو خاصی پریشانی ہوئ لیکن مسلمانوں نے صبر کیا اب شہریت ترمیمی بل لاکر حکومت ملک کے مسلمانوں کو بے وقوف اور بزدل سمجھ رہی ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں پر ظلم کر رہی ہے۔ مسلمانوں میں اس وقت خوف کا ماحول ہے اور حکومت سو فیصد آر ایس ایس کے اشارے پر کام کرتے ہوئے ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔

وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے کہ جس سے ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی خوف زدہ ہو جائے اور بھارت کو ہندو راشٹر بنانے میں آسانی ہو۔ لہذا وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے کشمیر میں آرٹیکل 370 منسوخ کیا تو مسلمان خاموش رہے۔ حکومت نے طلاق ثلاثہ بل کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا تب بھی مسلمانوں نے صبر سے کام لیا۔ عدالت عظمیٰ نے بابری مسجد کے معاملے میں فیصلہ دیا، تب بھی ملک کے مسلمانوں نے صبر و تحمل سے کام لیا لیکن شہریت ترمیمی بل لاکر مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں کو دوہرا شہری ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسے میں مسلمان خاموش نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔

اس بل کے خلاف کسی بھی حد تک جانے کی بات ہوگی، تو جایا جائےگا۔ اسی سلسلہ میں کل 13 دسمبر کو بعد نماز جمعہ شہر کی قدیمی اور تاریخی مسجد نو محلہ سے کلیکٹریٹ تک تقریباً دو کلومیٹر تک پیدل مارچ کیا جائےگا۔ وہاں پہنچکر ضلع مجسٹریٹ کو صدر جمہوریہ کو خطاب ایک میمورنڈم پیش کیا جائےگا، جس میں اس بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا جائےگا۔

اس مارچ میں شہر کی تمام خانقاہوں کے ذمّہ داران، علماء، مشائخ، طالب علم، عام شہریوں کے علاوہ آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے تمام عہدے داران اور کارکنان مولانا توقیر رضا خاں کی قیادت میں شرکت کرینگے۔







آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل یعنی بعد نماز جمعہ بریلی میں کثیر تعداد میں سڑکوں پر اُترکر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔

آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں

اُنہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کا معاملہ ہو، جموں کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کرنے کی بات ہو، بابری مسجد کے تعلق سے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ہو ایسے تمام مسائل تھے جہاں حکومت نے اپنے مرضی کے مطابق کام کیا جسکی وجہ سے مسلمانوں کو خاصی پریشانی ہوئ لیکن مسلمانوں نے صبر کیا اب شہریت ترمیمی بل لاکر حکومت ملک کے مسلمانوں کو بے وقوف اور بزدل سمجھ رہی ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں پر ظلم کر رہی ہے۔ مسلمانوں میں اس وقت خوف کا ماحول ہے اور حکومت سو فیصد آر ایس ایس کے اشارے پر کام کرتے ہوئے ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔

وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے کہ جس سے ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی خوف زدہ ہو جائے اور بھارت کو ہندو راشٹر بنانے میں آسانی ہو۔ لہذا وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے کشمیر میں آرٹیکل 370 منسوخ کیا تو مسلمان خاموش رہے۔ حکومت نے طلاق ثلاثہ بل کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا تب بھی مسلمانوں نے صبر سے کام لیا۔ عدالت عظمیٰ نے بابری مسجد کے معاملے میں فیصلہ دیا، تب بھی ملک کے مسلمانوں نے صبر و تحمل سے کام لیا لیکن شہریت ترمیمی بل لاکر مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں کو دوہرا شہری ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسے میں مسلمان خاموش نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔

اس بل کے خلاف کسی بھی حد تک جانے کی بات ہوگی، تو جایا جائےگا۔ اسی سلسلہ میں کل 13 دسمبر کو بعد نماز جمعہ شہر کی قدیمی اور تاریخی مسجد نو محلہ سے کلیکٹریٹ تک تقریباً دو کلومیٹر تک پیدل مارچ کیا جائےگا۔ وہاں پہنچکر ضلع مجسٹریٹ کو صدر جمہوریہ کو خطاب ایک میمورنڈم پیش کیا جائےگا، جس میں اس بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا جائےگا۔

اس مارچ میں شہر کی تمام خانقاہوں کے ذمّہ داران، علماء، مشائخ، طالب علم، عام شہریوں کے علاوہ آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے تمام عہدے داران اور کارکنان مولانا توقیر رضا خاں کی قیادت میں شرکت کرینگے۔







Intro:up_bar_1_oppose of citizen amendment bill_avb_7204399

شہریت کے قانون میں تبدیلی کا راستہ صاف ہونے کے بعد مخالفت کی آواز بھی بلند ہو رہی ہے۔ اس سلسلہ میں آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے اعلان کیا ہے کہ کل یعنی ۱۳ دسمبر کو بعد نماز جمعہ شہر کی تاریخی مسجد نو محلہ سے شہر کے تمام علماء، مشائخ، شہری اور کونسل کے تمام عہدے داران کے ساتھ کثری تعداد میں کارکنان سڑک پر اُترکر احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔ ضلع کلیکٹریٹ پہنچکر صدر جمہوریہ کو خطاب ایک میمورنڈم ضلع مجسٹریٹ کے پسرد کرینگے۔
Body:
شہریت ترمیمی بل کے خلاف بریلی میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل یعنی بعد نماز جمعہ بریلی میں کثیر تعداد میں سڑکوں پر اُترکر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔ اُنہوں نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کع معاملہ ہو، جموں کشمیر میں آرٹیکل ۳۷۰ ختم کرنے کی بات ہو، بابری مسجد کے عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ہو، ایسے تمام مسائل تھے، جہاں حکومت نے اپنے مرضی کے مطابق کام کیا، جسکی وجہ سے مسلمانوں کو خاصی پریشانی ہوئ۔ لیکن مسلمانوں نے صبر کیا۔ اب شہریت ترمیمی بل لاکر حکومت ملک کے مسلمانوں کو بے وقوف اور بزدل سمجھ رہی ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں پر ظلم کر رہی ہے۔ مسلمانوں میں اس وقت خوف کو ماحول ہے اور حکومت سو فیصد آر ایس ایس کے اشارے پر کام کرتے ہوئے ملک کو ”ہندو راشٹر“ بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔ وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے کہ جس سے ملک کی دوسری سب سے بڑی آبادی خوف زدہ ہو جائے اور ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے میں آسانی ہو۔ لہزا وہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔ مولانا توقیر رضا خاں نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے کشمیر میں آرٹیکل ۳۷۰ ہٹائ، مسلمان خاموش رہے۔ حکومت نے طلاق ثلاثہ بل کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا، مسلمانوں نے صبر سے کام لیا۔ عدالت عظمیٰ نے بابری مجسد کے معاملے میں فیصلہ دیا، تب بھی ملک کے مسلمانوں نے صبر و تحمل سے کام لیا۔ لیکن شہریت ترمیمی بل لاکر مرکزی حکومت ملک کے مسلمانوں کو دوہرا شہری ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسے میں مسلمان خاموش نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔

اس بل کے خلاف کسی بھی حد تک جانے کی بات ہوگی، تو جایا جائےگا۔ اسی سلسلہ میں کل ۱۳ دسمبر کو بعد نماز جمعہ شہر کی قدیمی اور تاریخی مسجد نو محلہ سے کلیکٹریٹ تک تقریباً دو کلومیٹر تک پیدل مارچ کیا جائےگا۔ وہاں پہنچکر ضلع مجسٹریٹ کو صدر جمہوریہ کو خطاب ایک میمورنڈم پیش کیا جائےگا۔ جس میں اس بل کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا جائےگا۔ اس مارچ میں شہر کی تمام خانقاہوں کے ذمّہ داران، علماء، مشائخ، طالب علم، عام شہریوں کے علاوہ آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے تمام عہدے داران اور کارکنان مولانا توقیر رضا خاں کی قیادت میں شرکت کرینگے۔

بائٹ 01۔۔ مولانا توقیر رضا خاں، قومی صدر، آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.