ETV Bharat / city

Dr Nida Nasir Gets 10-Year UAE Golden Visa: ڈاکٹر ندا ناصر کو یو اے ای میں ’’ینگ اچیومنٹ ایوارڈ’’سے نوازا گیا - ڈاکٹر ندا ناصر کا شاندار کارنامہ

ندا کے والد ناصر خان کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے دبئی میں بریلی شہر کا نام روشن کیا ہے۔ ندا کو یو اے ای یونیورسٹی میں بایومیڈیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی میں ”ینگ اچیور ایوارڈ“ سے نوازا گیا ہے۔ ندا نے انٹرنیشنل بزنس میں بھی ایوارڈ حاصل کیا ہے اور دبئی کی طرف سے ندا کو دس سالہ گولڈن ویزا دیا گیا ہے۔ Dr. Nida Nasir Won the Young Achievement Award

ڈاکٹر ندا ناصر
ڈاکٹر ندا ناصر
author img

By

Published : Mar 30, 2022, 1:07 PM IST

موجودہ وقت میں لڑکیاں بھی اپنی صلاحیتوں کے استعمال سے اپنی شناخت بنارہی ہیں۔ تقریباً تمام شعبۂ جات میں لڑکیاں محنت و مشقت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں اور اپنی صلاحیت کا لوہا منوارہی ہیں۔ ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کی رہنے والی ڈاکٹر ندا ناصر جو متحدہ عرب امارات کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔ انہیں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تحقیق کے موضوعات پر ’’ینگ اچیومنٹ ایوارڈ’’ سے نوازا گیا ہے۔ ڈاکٹر ندا ناصر خان نے نہ صرف بریلی بلکہ ملک کا نام روشن کیا ہے۔ Dr. Nida Nasir Won the Young Achievement Award

Golden Visa
Golden Visa

اس کے علاوہ ندا کو دبئی کے باوقار اعزاز 10 سالہ گولڈن ویزا سے بھی نوازا گیا ہے۔ یہ ویزا صرف مخصوص شخصیات کو ہی دیا جاتا ہے۔ گولڈن ویزا ملنے کے بعد ریسرچ ہولڈر ندا خان 10 سال تک دبئی میں رہ سکتی ہیں۔ ندا کے والد ناصر خان کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے بریلی شہر کا نام دبئی میں روشن کیا ہے۔ ندا کو یو اے ای یونیورسٹی میں بایومیڈیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی میں ”ینگ اچیور ایوارڈ“ سے نوازا گیا ہے۔ ندا نے انٹرنیشنل بزنس میں بھی ایوارڈ حاصل کیا ہے اور دبئی کی طرف سے ندا کو دس سالہ گولڈن ویزا دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر ندا ناصر


ندا خان نے الیکٹرانکس میں بھی بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اُس نے کئی موضوعات پر ریسرچ کی ہے۔ مثال کے طور پر پانی کا معیار، چھاتی کا کینسر، گردے کی پتھری کے علاوہ متحدہ عرب امارات، بحرین، ہندوستان (بھارت) اور تھائی لینڈ میں ہیمٹیوریا جیسے موضوعات پر بھی ندا خان ریسرچ کر چکی ہیں۔ ریسرچ کے میدان میں حیرت انگیز کارنامہ انجام دینے کی وجہ سے ندا کو متعدد ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے۔ ندا کے والد ناصر حسین خود انجینئر اور کانٹریکٹر ہیں۔ جب کہ ان کی والدہ معراج بانو گھریلو خاتون ہیں۔

ڈاکٹر ندا اس وقت دبئی میں ہیں۔ اُن کے والدین اور ٹیچر خالہ شہناز حسین بھی فون پر اکثر بات کرتی ہیں۔ ندا خاں ینگ اچیور ایوارڈ اور گولڈن ویزا حاصل کرنے کے بعد کافی خوش ہیں۔

موجودہ وقت میں لڑکیاں بھی اپنی صلاحیتوں کے استعمال سے اپنی شناخت بنارہی ہیں۔ تقریباً تمام شعبۂ جات میں لڑکیاں محنت و مشقت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں اور اپنی صلاحیت کا لوہا منوارہی ہیں۔ ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کی رہنے والی ڈاکٹر ندا ناصر جو متحدہ عرب امارات کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔ انہیں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تحقیق کے موضوعات پر ’’ینگ اچیومنٹ ایوارڈ’’ سے نوازا گیا ہے۔ ڈاکٹر ندا ناصر خان نے نہ صرف بریلی بلکہ ملک کا نام روشن کیا ہے۔ Dr. Nida Nasir Won the Young Achievement Award

Golden Visa
Golden Visa

اس کے علاوہ ندا کو دبئی کے باوقار اعزاز 10 سالہ گولڈن ویزا سے بھی نوازا گیا ہے۔ یہ ویزا صرف مخصوص شخصیات کو ہی دیا جاتا ہے۔ گولڈن ویزا ملنے کے بعد ریسرچ ہولڈر ندا خان 10 سال تک دبئی میں رہ سکتی ہیں۔ ندا کے والد ناصر خان کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے بریلی شہر کا نام دبئی میں روشن کیا ہے۔ ندا کو یو اے ای یونیورسٹی میں بایومیڈیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی میں ”ینگ اچیور ایوارڈ“ سے نوازا گیا ہے۔ ندا نے انٹرنیشنل بزنس میں بھی ایوارڈ حاصل کیا ہے اور دبئی کی طرف سے ندا کو دس سالہ گولڈن ویزا دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر ندا ناصر


ندا خان نے الیکٹرانکس میں بھی بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اُس نے کئی موضوعات پر ریسرچ کی ہے۔ مثال کے طور پر پانی کا معیار، چھاتی کا کینسر، گردے کی پتھری کے علاوہ متحدہ عرب امارات، بحرین، ہندوستان (بھارت) اور تھائی لینڈ میں ہیمٹیوریا جیسے موضوعات پر بھی ندا خان ریسرچ کر چکی ہیں۔ ریسرچ کے میدان میں حیرت انگیز کارنامہ انجام دینے کی وجہ سے ندا کو متعدد ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے۔ ندا کے والد ناصر حسین خود انجینئر اور کانٹریکٹر ہیں۔ جب کہ ان کی والدہ معراج بانو گھریلو خاتون ہیں۔

ڈاکٹر ندا اس وقت دبئی میں ہیں۔ اُن کے والدین اور ٹیچر خالہ شہناز حسین بھی فون پر اکثر بات کرتی ہیں۔ ندا خاں ینگ اچیور ایوارڈ اور گولڈن ویزا حاصل کرنے کے بعد کافی خوش ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.