رامپور میں ورلڈ آرگنائزیشن آف رلیجنس اینڈ نالج کی جانب سے ضلع سہکاری بینک کے کانفرنس ہال مذاکرہ بعنوان 'جمہوریت میں اقلیتوں کے حقوق اور ذمہ داریاں' کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر معروف عالم دین اور جامعہ سید احمد شہید کے ریکٹر مولانا سلمان حسینی ندوی نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرکے مذکورہ موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب سے ساڑھے چودہ سو برس قبل انسانی حقوق کا جو چارٹر اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کے سامنے پیش کیا تھا۔ اگر اس کو اپنی زندگی میں جاری کر لیا جائے تو کسی بھی قسم کے دیگر حقوق کے مطالبہ کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کا جو چارٹر تیار کیا ہے اس میں تمام وہ ہی باتیں نقل کی گئی ہیں جو اللہ کے نبی نے پیش کی تھیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ ہمارے ملک کی موجودہ حکومت اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کرنے میں کتنی کامیاب ہے تو انہوں نے دو ٹوک کہا کہ صحیح بات تو یہ کہ جمہوریت میں تو بہت سی کمیاں ہیں لیکن کیونکہ ہمارا ملک جمہوری ہے اور موجودہ حکومت جمہوریت کے تقاضوں کو پورا کرنے میں ناکام ہے۔
ورک تنظیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید عبداللہ طارق نے کہا کہ اگر اقلیتیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ لیں تو پھر حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایتوں کا کوئی سوال نہیں اٹھے گا۔ انہوں نے کہا میں بالخصوص مسلمانوں کے تعلق سے کہنا چاہوں گا کہ وہ رب کا پیغام بندگان خدا تک پہنچانے والے بن جائیں اور اپنے فرض منصبی کو پہچانیں۔
اس خصوصی مذاکرہ میں دیگر مقررین کے ساتھ ہی وشو ہندو پریشد کے مرکزی شوریٰ کے رکن دھننجے پاٹھک نے بھی خطاب کیا۔