بڑھتی مہنگائی کے پیش نظر کانگریس پارٹی کی جانب سے مرکزی حکومت کی 'شو یاترا' ضلع دفتر سے شہر کے گاندھی گارڈن تک نکالی گئی۔ اس میں پارٹی کے ضلعی سطح کے تمام فرنٹل یونٹس نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ کانگریس کے تمام عہدے داران اور کارکنان نے تقریباً ایک کلومیٹر تک 'شو یاترا' نکال کر مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
اس موقع پر ضلع صدر اشفاق ثقلینی نے کہا کہ' ملک میں جس تیزی سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے اور عوام کے لیئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات، خواہ وہ پیٹرول ہو، ڈیزل ہو یا گھریلو گیس، قیمتیں اپنے سبھی پرانے رکارڈز توڑ رہی ہیں۔ اس کے پیشں نظر ملک کی مرکزی حکومت اور مہنگائی کی ارتھی نکالی گئی ہے۔ اس شو یاترا کے ذریعے نابینہ حکومت کو جگانے کی کوشش کی گئی ہے'۔
ضلع صدر نے مزید کہا کہ' حکومت پہلے بڑی بڑی باتیں کرتی تھی۔ اب وہ گونگی اور بہری بن کر بیٹھی ہے۔ اس سے قبل کانگریس حکومت میں، جب پٹرولیم مصنوعات میں ایک روپے کا بھی اضافہ ہوتا تھا، تو اس حکومت کے قائدین نیم برہنہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے تھے۔ جب مرکز میں سنہ 2014ء میں بی جے پی اقتدار میں آئی تھی، تو کانگریس حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 50 سے 60 روپیہ کے درمیان ان کے حوالے کی تھیں۔ آج یہ قیمتیں 100 روپیہ کے اعداد و شمار کو چھو رہی ہیں۔ پھر بھی مرکزی حکومت گہری نیند میں ہے۔ آج جب بی جے پی اقتدار میں ہے اور مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے تو اس وقت بی جے پی کے تمام قائدین کی آنکھوں پر پٹّی بندھی ہوئی ہے اور کانوں میں روئی ڈال رکھی ہے۔ اس حکومت کو ملک کی عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے'۔
مزید پڑھیں: 'بیٹوں کو سرحد پر بھیجنے والے کسانوں کی بے عزتی کی گئی'
اشفاق ثقلینی نے کہا ہے کہ' یہ حکومت صرف اپنے صنعتکار دوستوں کے لیئے مکمل طور پر سرشار ہے۔ جب ملک کی 80 فیصد عوام کو دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا مشکل ہو رہا ہے، تو مرکزی حکومت ملک میں غیر بی جے پی والی ریاستی حکومتوں کو گرانے کے منصوبہ تیار کر رہی ہے۔ ملک کی عوام ان قائدین کو کبھی معاف نہیں کرے گی'۔