اتر پردیش میں سنہ 2022ء میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی جوڑ توڑ اور پیش بندی شروع ہو گئی ہے۔ بریلی میں سماج وادی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت کے اشارے پر مسلم ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے کاٹے جا رہے ہیں۔
سماج وادی پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر عطا الرحمٰن اور سابق وزیر شہزالا سلام نے الزام لگایا ہے کہ اُن کے اسمبلی حلقوں میں مسلم اکثریتی گاؤں میں بڑے پیمانے پر ووٹر لسٹ سے لوگوں کے نام Delete or Remove Name from Voter Listکاٹے جا رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی اور ووٹر لسٹ کو درست کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
غورطلب ہے کہ عطا الرحمٰن ضلع بریلی کی بہیڑی سیٹ سے دو مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہونے کے ساتھ حکومت اتر پردیش میں وزیر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں، جبکہ شہزل اسلام مسلسل تین مرتبہ، ایک مرتبہ کینٹ اور دو مرتبہ بھوجی پورہ سیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہونے کے ساتھ وزیر بھی رہ چکے ہیں۔
فی الحال عطا الرحمٰن بہیڑی سیٹ سے اور شہزل الا سلام بھوجی پورہ سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے مضبوط دعوے دار ہیں۔
ضلع بریلی میں عطا الرحمٰن مسلم سیاست کا بڑا چہرہ ہیں۔ اب اُن کے امسبلی حلقے میں ووٹر لسٹ سے نام کاٹنے کی شکایت مل رہی ہے۔ کم و بیش یہی حال بھوجی پورہ اسمبلی سیٹ کا بھی ہے۔
ل ایک تخمینہ کے مطابق ابتدائی طور پر بہیڑی میں تقریباً 1700 ووٹ اور بھوجی پورہ میں تقریباً 1400 ووٹوں کاٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔
مذکورہ رہنماؤوں کا اندازہ ہے کہ بریلی میں ایک اسمبلی حلقے میں تریباً 10 ہزار ووٹوں میں تبدیلی اور منسوخی کی کارکردگی کو انجام دیا گیا ہے۔ اس طرح ضلع بریلی کی سبھی نو اسمبلی سیٹوں میں یہ اعداد و شمار 90 تک جا سکتی ہے۔
عطا الرحمٰن اور شہزالا سلام نے ضلع مجسٹریٹ مانویندر سنگھ سے ملاقات کی اور ایک مکتوب پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ”ووٹر نظرثانی مہم“ کے تحت ووٹر لسٹ سے متعدد ووٹروں کے نام بغیر تصدیق کے مردہ قرار دیکر کاٹے جا رہے ہیں۔ کہیں کہیں ایسی بھی شکایت سامنے آئی ہے کہ ووٹر کا نام اور ولدیت صحیح ہے لیکن پتا غلط کرکے ووٹر کا نام دیگر ووٹر لسٹ میں شمار کر دیا گیا ہے۔ جس ووٹ تو قائم ہے، لیکن ووٹر لسٹ میں تلاش کرنا مشکل ہے۔
مزید پڑھیں:Voter List Fraud: ووٹر لسٹ میں جعلسازی کے خلاف الیکشن کمیشن کو میمورنڈم
عطا الرحمٰن کا دعویٰ ہے کہ صرف ایک خاص طبقہ یعنی مسلم ووٹروں کے نام ہی کاٹے جا رہے ہیں اور یہ کام حکومت اتر پردیش کے اشارے پر کیا جا رہا ہے۔ جبکہ ووٹ کاٹنے کے لیئے نوٹس دیا جاتا ہے اور موقع پر جاکر تصدیق بھی کی جاتی ہے۔