شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے رفیع آباد کے ایک گاؤں کٹرو ناریبل میں موبائل ٹاور نہ ہونے کی وجہ سے مقامی طلبہ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اسکول و کالج کے طلبہ کو اسکالرشپ فارم، داخلہ فارم، آن لائن کلاسیز کرنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مقامی طلبہ کے مطابق انہیں فون استعمال کرنے کے لئے کئی کلومیٹر تک کا سفر کرنا پڑتا ہے اور اس کی وجہ سے کافی وقت برباد ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'آن لائن کلاسیز کے لئے ہمیں کافی دور جانا پڑتا ہے، راستوں کے جنگلات سے پُر ہونے کی وجہ سے یہاں جنگلی جانوروں کا بھی خطرہ رہتا ہے۔ اس تعلق سے طلبہ نے بتایا کہ ہم آن لائن کلاسیز نہیں لے پارہے ہیں کیونکہ ہمارے گاؤں میں نیٹ ورک ہے ہی نہیں اور حکومت کا دعویٰ ہے کہ ہمیں انڈیا کو 'ڈیجیٹل انڈیا' بنانا ہے'۔
مزید پڑھیں: گاؤں میں سڑک کی خستہ حالی سے ناراض لڑکی کا شادی سے انکار
طلبہ نے مزید بتایا کہ 'ان کو تعلیم حاصل کرنے کا بہت شوق ہے مگر بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔ طلبہ نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں نیٹورک کی سہولیات مہیا کرائی جائے، تاکہ پڑھنے والے طلبہ کو آسانی ہو اور ان کا مستقبل سنور سکے۔