شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں گزشتہ روز ہوئے عسکریت پسندوں کے حملے میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ہلاک ہوئے پولیس اہلکاروں کی شناخت سوپور علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد سلطان اور فیاض احمد ساکن لولاب کے طور پر ہوئی ہے۔
جوں ہی محمد سلطان کی لاش ان کے آبائی علاقہ شاہ ولی مقام ڈانگر پورہ، سوپور لائی گئی تو وہاں کہرام اور ماتم کا ماحول چھا گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ محمد سلطان کے گھر پینچ گئے اور ان کے اہلخانہ کو تعزیت پیش کی۔
تفصیلات کے مطابق مہلوک پولیس اہلکار محمد سلطان اپنے بزرگ باپ کا اکلوتا اور واحد کمانے والا بیٹا تھا۔محمد سلطان نے جموں و کشمیر پولیس میں سنہ 2009 میں نوکری میں بھرتی ہوئے اور اس وقت ضلع بانڈی پورہ میں ڈیوٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
محمد سلطان کے گھر میں اس کی اہلیہ سمیت چار چھوٹے بچے اور اس کا بزرگ والد رہتا ہیں۔
اس حوالے سے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے محمد سلطان کے ایک چہچہرے بھائی مفتی نثار احمد نے بتایا کہ اگر یہ حملہ کسی عسکریت پسند تنظیم نے انجام دیا ہے وہ ہمیں بتادی کہ قرآن میں کہاں لکھا ہے کہ ایک مسلمان کو قتل کروں، اگر نہیں ہے تو اس بات کا جواب ہمیں دےکہ کس الزام پر میرے بھائی کو مارا گیا ۔
انہوں نے انتظامیہ سے حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
محمد سلطان کی لاش ان کے آبائی علاقہ شاہ ولی مقام ڈانگر پورہ سوپور گزشتہ روز رات 10 بجے پہنچ گئی اور ہزاروں کی تعداد میں پُرنم آنکھوں نے مہلوک اہلکار کو سپرد خاک کیا۔