ETV Bharat / city

سوپور: عوامی توجہ کا مرکز 'من تی سلویٰ' ریستوران

author img

By

Published : Oct 26, 2021, 6:19 PM IST

ریستوران مالک ماجد امتیاز نے بتایا کہ آج سے تین سال قبل میں نے 'من تی سلویٰ' نامی ریسٹورنٹ کو شروع کیا تھا، لیکن 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی، اور اس کے بعد کورونا وائرس وبا اس طرح یکے بعد دیگرے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن میرے حوصلے بلند تھے اور میں مسلسل محنت کرتا رہا، اب ہمارا کام بہت اچھا چل رہا ہے۔

عوامی توجہ کا مرکز 'من تے سلویٰ' ریستوروان
عوامی توجہ کا مرکز 'من تے سلویٰ' ریستوروان

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور سے تعلق رکھنے والے ماجد امتیاز نے سوپور میں 'من تی سلویٰ' (Mann tee salva) نامی ریسٹورنٹ تقریباً تین سال پہلے شروع کیا تھا لیکن وادیٔ کشمیر میں مختلف مسائل اور پریشانیوں کے باعث ان کا یہ ریستوران لوگوں کی توجہ سے دور رہا، لیکن اب جب کہ وادیٔ کشمیر میں حالات بہتر ہورہے ہیں تو اب یہ ریستوران بھی کافی ترقی کررہا ہے۔

عوامی توجہ کا مرکز 'من تے سلویٰ' ریستوروان

من تی سلویٰ ریستوران کے مالک ماجد امتیاز نے ای ٹی و ی بھارت سے بتایا کہ ' میں اصل میں جرنلزم اور فلم میکنگ کا اسٹوڈنٹ رہا ہوں، ممبئی میں پانچ سال میں نے فلم میکنگ کا کام کیا، لیکن ان سب کے باوجود مجھے ہمیشہ یہ شوق رہا کہ کشمیر میں اپنی تجارت شروع کروں اور اس پہل میں کافی حد تک مجھے کامیابی ملی اور اس وقت سوپور میں میرا 'من تی سلویٰ' ریستوران کافی اچھا چل رہا ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ آج سے تین سال قبل میں نے 'من تی سلویٰ' ریسٹورنٹ کو شروع کیا تھا لیکن 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اور کورونا وائرس وبا کے سبب انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود بھی میرے حوصلے بلند تھے اب ہمارا کام بہت اچھا چل رہا ہے۔

ماجد نے مزید بتایا کہ اس وقت ان کے ساتھ کافی لوگ کام کررہے ہیں اس طرح سے بہت سارے لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ من تی سلویٰ ریستوران میں کشمیری وازوان کے ساتھ دیگر کھانے پینے کا بھی انتظام ہے، یہاں سوپور کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع کے لوگ بھی آتے ہیں۔ ماجد امتیاز کا کہنا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی کام چھوٹا اور بڑا نہیں ہوتا، انسان محنت اور لگن سے کام کرے تو اپنا روزگار خود حاصل کرسکتا ہے۔

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور سے تعلق رکھنے والے ماجد امتیاز نے سوپور میں 'من تی سلویٰ' (Mann tee salva) نامی ریسٹورنٹ تقریباً تین سال پہلے شروع کیا تھا لیکن وادیٔ کشمیر میں مختلف مسائل اور پریشانیوں کے باعث ان کا یہ ریستوران لوگوں کی توجہ سے دور رہا، لیکن اب جب کہ وادیٔ کشمیر میں حالات بہتر ہورہے ہیں تو اب یہ ریستوران بھی کافی ترقی کررہا ہے۔

عوامی توجہ کا مرکز 'من تے سلویٰ' ریستوروان

من تی سلویٰ ریستوران کے مالک ماجد امتیاز نے ای ٹی و ی بھارت سے بتایا کہ ' میں اصل میں جرنلزم اور فلم میکنگ کا اسٹوڈنٹ رہا ہوں، ممبئی میں پانچ سال میں نے فلم میکنگ کا کام کیا، لیکن ان سب کے باوجود مجھے ہمیشہ یہ شوق رہا کہ کشمیر میں اپنی تجارت شروع کروں اور اس پہل میں کافی حد تک مجھے کامیابی ملی اور اس وقت سوپور میں میرا 'من تی سلویٰ' ریستوران کافی اچھا چل رہا ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ آج سے تین سال قبل میں نے 'من تی سلویٰ' ریسٹورنٹ کو شروع کیا تھا لیکن 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اور کورونا وائرس وبا کے سبب انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود بھی میرے حوصلے بلند تھے اب ہمارا کام بہت اچھا چل رہا ہے۔

ماجد نے مزید بتایا کہ اس وقت ان کے ساتھ کافی لوگ کام کررہے ہیں اس طرح سے بہت سارے لوگوں کو روزگار مل رہا ہے۔

آپ کو بتادیں کہ من تی سلویٰ ریستوران میں کشمیری وازوان کے ساتھ دیگر کھانے پینے کا بھی انتظام ہے، یہاں سوپور کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع کے لوگ بھی آتے ہیں۔ ماجد امتیاز کا کہنا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی کام چھوٹا اور بڑا نہیں ہوتا، انسان محنت اور لگن سے کام کرے تو اپنا روزگار خود حاصل کرسکتا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.